29 اکتوبر، 2008، 5:41 PM

رہبر معظم انقلاب اسلامی

ملک کے مستقبل کے تعمیر کی سب سے اہم اور سنگين ذمہ داری جوان نسل کے دوش پر ہے

ملک کے مستقبل کے تعمیر کی سب سے اہم اور سنگين  ذمہ داری جوان نسل کے دوش پر ہے

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلباء سے ملاقات میں فرمایا: امریکہ ایرانی عوام کو استقلال ، تشخص اور سرافرازی کے راستے سے روکنے میں ہر گزکامیاب نہیں ہوگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج مختلف یونیورسٹیوں کے ہزاروں طلباء سے ملاقات میں ملک کے مستقبل کے لئے انتظامی  احساس کو جوان نسل کی سب سے اہم ذمہ داری قراردیا اور امریکہ اور ایران کے اختلافات کو سیاسی اختلافات سے بالا تر، ماوراء اور گہرا قراردیتے ہوئے فرمایا:  امریکہ ایرانی عوام کو استقلال ، تشخص اور سرافرازی کے راستے سے روکنے میں کامیاب نہیں ہوگا اور مستقبل میں ایرانی عوام علم ، و شرف اور آسودگی و رفاہ کے بام عروج تک پہنچ جائیں گے۔

یہ ملاقات 13 آبان یوم طلباء اور عالمی سامراجی طاقتوں سے مقابلہ کے دن کی مناسبت سے منعقد ہوئی۔

رہبر معظم نے ملک کے مستقبل کے تعمیر کی سب سے اہم اور سنگين  ذمہ داری کو جوان نسل کے دوش پر قراردیتے ہوئے فرمایا: حضرت امام خمینی (رہ) کی قیادت میں اسلامی تحریک کی کامیابی اور ایران میں سامراجی طاقتوں کے مضبوط و مستحکم مورچہ کا تباہ ہونا جوان نسل کے احساس ذمہ داری کا آئینہ دار تھا اور آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران سامراجی طاقتوں کے مد مقابل جوانوں کی طرف سےاستقامت اور پائداری کا شاندارنمونہ  ذمہ داری کے احساس کی بدولت حاصل ہوا ۔

رہبر معظم نے 13 آبان کو امریکی سفارتخانہ  اور جاسوسی کے اڈے پر بعض ممتاز جوانوں کی جانب سے قبضہ کو ذمہ داری کے احساس کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: آچ بھی  ایرانی قوم اور ملک کو جوان نسل کے احساس ذمہ داری کی اشد ضرورت ہے اور جوان نسل جو ملک کے آئندہ کا انتظام و انصرام اپنے ہاتھ میں لیں گے انھیں ایمان ، تقوی ، بصیرت اور بہترین علمی صلاحیتیں حاصل کرکے تیار رہنا چاہیے۔

رہبر معظم نے امریکہ اور ایران کے درمیان اختلافات اور مشکلات کے اصلی سبب کے بارے میں سوال کرتے ہوئے جوانوں سے فرمایا: اس سوال کا جواب تلاش کرنے کے لئے دقیق اور عمیق تحلیل کی ضرورت ہے کیونکہ یہ اختلافات چند سیاسی اختلافات سے ماوراء اور بالا تر ہیں ۔

رہبر معظم نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے فرمایا: انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد مشرق وسطی اور سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے خطے سے امریکہ کا تسلط ختم ہوگيا اور ایران ،قوموں کے حقوق کے دفاع کرنے ، ظلم و ستم اورامریکی تسلط  کامقابلہ  کرنےکے مرکز میں بدل گیا۔

رہبرر معظم نے فرمایا: امریکہ کو ایران سے باہر نکال دیا گيا لیکن اس کے بعد امریکہ اپنی تسلط پسندانہ خصلت کی بنا پر تہران میں اپنے سفارتخانہ کے ذریعہ انقلاب اسلامی کے خلاف جاسوسی پر مبنی سرگرمیاں کردیں لیکن امام (رہ) کے پیرو جوانوں نے بر وقت کارروائی کرکے امریکہ کے جاسوسی کے اڈے کو ہی ختم کردیا۔

 

News ID 774061

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha