15 فروری، 2008، 10:09 PM

سید حسن نصراللہ

لبنان ہرگز امریکی اور اسرائیلی مرکز میں تبدیل نہیں بنےگا// اسرائیل کی نابودی کا آغاز ہوچکا ہے۔

لبنان ہرگز امریکی اور اسرائیلی مرکز میں تبدیل نہیں بنےگا// اسرائیل کی نابودی کا آغاز ہوچکا ہے۔

حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شہید مغنیہ کی تشییع جنازہ کے موقع پراپنے اہم خطاب میں تاکید کی ہے کہ لبنان قومی عزت وشرافت اور مقاومت کی سرزمین ہے اور باقی رہے گی جو ہرگز امریکی اور اسرائیلی سرزمین نہیں بنےگی اور اسرائیل بھی حالیہ جنگ میں شکست کے بعد صفحہ روزگار سے مٹ جائے گا۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ نے شہید مغنیہ کی تشییع جنازہ کے موقع پراپنے اہم خطاب میں تاکید کی ہے کہ لبنان قومی عزت وشرافت اور مقاومت کی سرزمین ہے اور باقی رہے گی جو ہرگز امریکی اور اسرائیلی سرزمین نہیں بنےگی اور اسرائیل بھی حالیہ جنگ میں شکست کے بعد صفحہ روزگار سے مٹ جائے گا۔حزب اللہ کے سربراہ سیدحسن نصراللہ نے متنبہ کیا ہے کہ حزب اللہ کے خلاف اسرائیل نے بزدلانہ اور کھلی جنگ کا آغاز کیا اور حزب اللہ اس کا جواب سرحدوں سے بہر دینے کے لئے تیار ہے جبکہ اسرائیل نے حزب اللہ کے سربراہ کے بیان کے بعد دنیا بھر میں اپنے سفارتخوں میں ہائی الرٹ کا اعلان کر دیا ہے۔

سید حسن نصراللہ نے یہ اعلان بدھ کو دمشق میں اسراغيل کی طرف سے بزدلانہ بم دھماکے میں شہید ہونے والے حزب اللہ کے اہم کمانڈر عماد مغنیہ کی نمازِ جنازہ کے موقع پر بیروت میں کیا۔

عماد مغنیہ کی نمازِ جنازہ بیروت کے جنوبی نواحی علاقے میں ادا کی گئی اور اس میں ایرانی وزیر خارجہ  منوچہر متکی نے بھی شرکت کی۔

جنازے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حسن نصر اللہ نے کہا کہ اسرائیل عماد مغنیہ کی موت کا ذمہ دار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صیہونی ریاست کے خلاف ان کی جنگ ختم نہیں ہوئی ہے۔

حسن نصر اللہ نے کہا کہ صیہونیو! اگر تم کھلی جنگ چاہتے ہو تو ساری دنیا کو جن لینا چاہیے کہ ہم اس کے لئے آمادہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل یہ سمجھتا ہے کہ مغنیہ کی شہادت سے مزاحمت دم توڑ جائے گی تو یہ اس کی غلط فہمی ہے۔

اسرائیل نے عماد مغنیہ کی شہادت کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دنیا بھر میں اپنے سفارتخانوں اور مشنز کو ہائی الرٹ کر دیا ہے جبکہ لبنانی سرحد پر اسرائیلی فوج کی تعداد میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ اسرائیلی سکیورٹی حکام کے مطابق یہ الرٹ اور حفاظتی انتظامات کئی ہفتے یا مہینوں تک جاری رہ سکتے ہیں۔ ادھر امریکہ نے بھی اسرائیلی اہم مقامات پر سخت حفاظتی انتظامات کرنے کا اعلان کیا ہے مبصرین کا خیال ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصراللہ کے بیان کے بعد اسرائیلیوں کا آرام و سکون چھن گیا ہے اور اسرائیلیوں پر اضطراب طاری ہوگیا ہےکیونکہ اسرائیلی خود زندہ رہنے کے لئےدوسروں کو ہلاک کرتے ہیں لیکن موت جب ان کی طرف رخ کرتی ہے تو وہ موت سے فرار اختیار کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔

 

News ID 639256

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha