23 نومبر، 2018، 12:43 PM

سی آئی اے کے پاس محمد بن سلمان کے خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد موجود

سی آئی اے کے پاس محمد بن سلمان کے خاشقجی کے قتل میں ملوث ہونے کے شواہد موجود

ترکی کے اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے پاس سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی کال کی ریکارڈنگ موجود ہے جس میں وہ صحافی جمال خاشقجی کو براہ راست قتل کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ترک اخـبار حریت ڈیلی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے پاس سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی کال کی ریکارڈنگ موجود ہے جس میں وہ صحافی جمال خاشقجی کو براہ راست  قتل کرنے کا حکم دے رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اس کے کالم نگار عبدالقادر سیلوی نے اپنے کالم میں لکھا کہ سینٹرل انوسیٹی گیشن ایجنسی (سی آئی اے) کی ڈائریکٹر گینا گیسپل نے گزشتہ ماہ ترکی کے دورے کے دوران محمد بن سلمان اور ان کے بھائی کی فون کال کی ریکارڈنگ کی موجودگی کا عندیہ دیا تھا۔ انہوں نے اپنے ذرائع کا نام بتائے بغیر کہا کہ سعودی عرب کے دو عہدیداران کو سی آئی اے کی ریکارڈنگ میں گفتگو کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے، جس کا موضوع جمال خاشقجی اور ان کی سعودی بادشاہت پر تنقید سے پیدا ہونے والے مسائل ہیں۔سعودی عرب خصوصاً ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں کے ناقد تصور کیے جانے والے جمال خاشقجی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ سے منسلک تھے اور انہیں 2 اکتوبر کو ترکی کے سعودی قونصل خانے میں بہیمانہ طور پرقتل کردیا گیا تھا۔سعودی عرب کی جانب سے صحافی کے قتل کی خبروں کی کئی دنوں تک تردید کی جاتی رہی، لیکن پھر کافی تنقید کے بعد سعودی حکام نے تسلیم کیا کہ خاشقجی کو استنبول میں سعودی قونصل خانے میں قتل کیا گیا۔سعودی عرب نے خاشقجی کے قتل کے سلسلے میں مسلسل جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے کہا کہ قونصل خانے میں جھگڑے کے دوران خاشقجی کو قتل کیا گیا اور سعودی شاہی خاندان کو ان کے قتل کے حوالے سے پہلے سے کوئی خبر نہیں تھی۔تاہم ترک صحافی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی خفیہ ادارے کے پاس سعودی ولی عہد اور ان کے بھائی کے درمیان گفتگو کی ریکارڈنگ موجود ہے۔ انہوں نے لکھا کہ اس کال کے دوران محمد بن سلمان نے جمال خاشقجی کو جلد از جلد قتل کرنے کے احکامات جاری کئےاور یہ ہدایات سی آئی اے کے وائر ٹیپ میں ریکارڈ ہو گئی، اس کے بعد فوری قتل سے ان ہدایات کی تصدیق ہو گئی۔ عبدالقادر نے دعویٰ کیا کہ اگر قتل کی شفاف تحقیقات کی گئیں تو اس کے نتیجے میں سامنے آنے والے حقائق سب کو دنگ کر دیں گے کیونکہ سی آئی اے کے پاس لوگوں کی توقع سے کہیں زیادہ ریکارڈنگ موجود ہیں۔

ادھر امریکی صدر ٹرمپ خاشقجی کے قتل میں محمد بن سلمان کی حمایت اور اسے بچانے کی کوشش کررہے ہیں جبکہ امریکی کانگریس کے بعض نمائندوں نے امیرکی صدر کے اس اقدام کی سخت مخالفت کی ہے اور سعودی عرب کے قاتل اور خونخوار ولیعہد کو خاشقجی کے قتل کا ذمہد ار قراردے رہے ہیں۔

News Code 1885860

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha