مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے امریکہ نواز ڈکٹیٹر بادشاہ شاہ سلمان اورترک صدر طیب اردوغان نے ٹیلیفون پر گفتگو میں معروف صحافی خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔اطلاعات کے مطابق دونوں رہنماؤں نے سعودی عرب کے صحافی خاشقجی کےقتل کی تحقیقات میں تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی گذشتہ منگل کو استنبول میں واقع سعودی قونصل خانے داخل ہوئے جس کے بعد انھیں سعودی عرب کی حکومت سے وابستہ 18 افراد نے قتل کردیا ہے سعودی عرب خاشقجی کو ترکی سے سعودی عرب منتقل کرنا چاہتا تھا جس میں ناکامی کے بعد سعودی اہلکاروں نے خآشقجی کو قونصلخانے میں ہی قتل کردیا۔ خاشقجی کے قتل کے بعد سعودی عرب کو عالمی سطح پر شدید ذلت اور رسوائی کا سامنا کرنا پڑا ، سعودی عرب پہلے خاشقجی کے قتل سے انکار کرتا رہا لیکن اب سعودی عرب کے اٹارنی جنرل نے خاشقجی کے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ خاشقجی کے قتل میں ملوث 18 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ الجزيرہ کے مطابق سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے حکم پر خاشقجی کو قتل کیا گيا ہے۔ خاشقجی کے قتل میں ملوث محمد بن سلمان کا قریبی ساتھی بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔
سعودی عرب کے امریکہ نواز ڈکٹیٹر بادشاہ شاہ سلمان اورترک صدر طیب اردوغان نے ٹیلیفون پر گفتگو میں معروف صحافی خاشقجی کے بہیمانہ قتل کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہے۔
News ID 1884941
آپ کا تبصرہ