مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے شہر فیض آباد میں 22 مسلمانوں نے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے۔ مذہب تبدیل کرنے کی تقریب ہندو انتہا پسند تنظیم آر ایس ایس کے ایک مقامی لیڈر کی نگرانی میں ہوئی۔ واضح رہے کہ آر ایس ایس اس عمل کو " گھر واپسی " کا نام دیتی ہے۔ فیض آباد شہر اجودھیا سے ملا ہوا ہے جہاں واقع تاریخی بابری مسجد کو 1992 میں ہندو انتہا پسندوں نے شہید کردیا تھا۔ یہ تقریب آریہ سماج کے ایک مندر میں کی گئی۔مذہب تبدیل کرنے والوں کا کہنا ہے کہ انھیں نہ کوئی لالچ دیا گیا اور نہ ان کے ساتھ کوئی زور زبردستی ہوئی۔ ان کے مطابق ان کے گھر والے 25 سال پہلے مسلمان ہوگئے تھے اور اب وہ اپنی مرضی سے دوبارہ ہندو مذہب میں داخل ہوگئے ہیں۔مذہب تبدیل کرنے والوں میں سے ایک لال محمد ہیں۔ وہ کہتے ہیں ‘ہمارے والد ہندو مذہب پر عمل کرتے تھے، بیچ میں کسی وجہ سے بہکاوے میں آ کر وہ مسلمان ہوگئے اور ہمارا نام لال محمد رکھ دیا، اب ہم اسی مذہب میں دوبارہ شامل ہوگئے ہیں جسے ہمارے والد پہلے مانتے تھے اور ہم نے اپنا نام لال من رکھ لیا ہے۔
اترپردیش میں 22 مسلمانوں نے ہندو مذہب اختیار کر لیا/یہ مسلمان 25 سال قبل مسلمان ہوئے تھے
ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے شہر فیض آباد میں 22 مسلمانوں نے ہندو مذہب اختیار کر لیا ہے جبکہ یہ مسلمان 25 سال قبل ہندو مذہب چھوڑ کر مسلمان ہوئے تھے۔
News ID 1872683
آپ کا تبصرہ