مہر خبررساں ایجنسی نے غیر ملکی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی سائنسدانوں نے سبز چائے میں ایک کیمیائی مرکب دریافت کیا ہے جو گٹھیا، بافتوں کی جلن اور جوڑوں کے درد میں آرام پہنچاتا ہے۔جوڑوں کے درد میں جسم کا قدرتی دفاعی نظام بگڑجاتا ہے جس سے جوڑوں پر سوزش اور سوجن آجاتی ہے، ہڈیاں بھربھری ہوجاتی ہیں اور کرکری ہڈیاں تباہ ہونے لگتی ہے۔ گٹھیا کا علاج مہنگا اور صبر آزما ہوتا ہے لیکن اگر امنیتی نظام کو دبانے والی دوائیں کھائی جائیں تو اس کے بدن پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ واشنگٹن اسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے سبز چائے میں ایپی گیلوکیٹشن 3 گیلیٹ (ای جی سی جی) مرکب دریافت کیا ہے، اس کمپاؤنڈ کو جب جوڑوں کی سوجن میں مبتلا مریضوں کو 10 روز تک دیا گیا تو ان کی سوجن دور ہوگئی اور ان کی شدت بھی کم ہونے لگی۔ اگرچہ ای جی سی جی پہلے بھی سوزش کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے لیکن اب ثابت ہوا ہے کہ وہ ٹشو کی تباہی اور جلن پیدا کرنے والے پروٹین ٹی اے کے ون کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق سبز چائے کے ٹی اے کے ون کو روکنے کی دریافت کے بعد سبز چائے کو بطور دوا استعمال کیا جائے گا۔ اس سے قبل سبزچائے کینسر، جگر کے امراض، امراضِ قلب، سوزش اورجلن اور کولیسٹرول کے خلاف مؤثر پائی گئی ہے۔
امریکی سائنسدانوں نے سبز چائے میں ایک کیمیائی مرکب دریافت کیا ہے جو گٹھیا، بافتوں کی جلن اور جوڑوں کے درد میں آرام پہنچاتا ہے۔
News ID 1861940
آپ کا تبصرہ