6 جنوری، 2015، 5:04 PM

سعودی عرب

سعودی عرب کے بادشاہ کے انتخاب میں امریکہ کا کلیدی اور بنیادی کردار

سعودی عرب کے بادشاہ کے انتخاب میں امریکہ کا کلیدی اور بنیادی کردار

مہر نیوز/ 6 جنوری / 2015 ء : سعودی عرب کو اس وقت علاقہ میں مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے اسپتال میں ملک عبد اللہ کی موت و حیات کے بارے میں متضاد خبریں ہیں سعودی عرب کے تمام بادشاہوں کے انتخاب میں امریکہ کا ہمیشہ کلیدی اور بنیدای کردار رہا ہےلہذا امریکی حکام سعودی عرب کے نئے بادشاہ کے انتخاب اور آل سعود کے اندرونی اختلافات کو دور کرنے کے لئے ریاض کے چکر لگا رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کو اس وقت علاقہ میں مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے اسپتال میں ملک عبد اللہ کی موت و حیات کے بارے میں  متضاد خبریں ہیں سعودی عرب کے تمام بادشاہوں کے انتخاب میں امریکہ کا ہمیشہ کلیدی اور بنیدای کردار رہا ہےلہذا امریکی حکام سعودی عرب کے نئے بادشاہ کے انتخاب اور آل سعود کے اندرونی اختلافات کو دور کرنے کے لئے ریاض کے چکر لگا رہے ہیں۔

سعودی عرب نے سلفی وہابی داعش دہشت گرد تنظیم کو تشکیل دیکر بہت بڑی غلطی کا ارتکاب کیا اور اب یہی دہشت گرد تنظیم سعودی عرب کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بنی ہوئی ہے سعودی عرب کی حکومت اب اس تنظیم کو عراق اور شام میں ہی امریکہ کے ساتھ ملکر سرکوب کررہی ہے۔ دوسری طرف سعودی حکومت کو سعودی شہزادوں کے اندرونی اختلافات کا بھی چیلنج درپیش ہے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب کی باگ ڈور در حقیقت امریکہ کے ہاتھ میں ہے اور امریکہ ہی سعودی عرب کے لئے چیلنج درست کرتا ہے اور وہی ان چیلنجوں میں سعودی عرب کی مدد بھی کرتا ہے امریکہ کا سعودی عرب کے فرمانروا کے انتخاب میں کلیدی اور بنیادی کردار ہوتا ہے اور امریکہ کی مرضی کے بغیر کوئی سعودی عرب کا بادشاہ نہیں بن سکتا ، مکہ اور مدینہ کے آئمہ جمعہ کو سعودی بادشاہ مقرر کرتا ہے لہذا یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ مکہ و مدینہ کے آئمہ جمعہ کے انتخاب میں بھی امریکہ بالواسطہ طور پر شریک ہے اور یہی وجہ ہے کہ مکہ اور مدینہ کے آئمہ جمعہ اپنے خطبوں میں کبھی بھی اسرائیل کے خلاف بیان نہیں دیتے اور نہ ہی فلسطین میں اسرائیل کے بہیمانہ اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔

News ID 1847690

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha