5 جولائی، 2011، 5:29 PM

رہبر معظم انقلاب اسلامی

علاقائی قوموں کا قیام قرآن مجید کے حتمی وعدوں کی واضح علامت ہے

علاقائی قوموں کا قیام قرآن مجید کے حتمی وعدوں کی واضح علامت ہے

مہرنیوز-5جولائی2011ء: رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح قرآن کریم کے اٹھائیسویں بین الاقوامی مقابلےمیں ملکی اور غیر ملکی سطح پرشرکت کرنے والے حافظوں، قاریوں ،اساتید اور ججوں سےملاقات میں فرمایا: علاقائی قوموں کا قیام قرآن مجید کے حتمی وعدوں کی واضح علامت ہے۔

مہرخبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبرمعظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج صبح قرآن کریم کے اٹھائیسویں بین الاقوامی مقابلےمیں ملکی اور غیر ملکی  سطح پرشرکت کرنے والے حافظوں، قاریوں ،اساتید اور ججوں سےملاقات میں قرآن مجید کو مسلمانوں کی عزت و عظمت ،اقتدار اور اتحاد کا سب سےاہم وسیلہ قراردیا اور علاقائی قوموں کے قیام  کوقرآن مجید میں اللہ تعالی کےحتمی وعدوں کی واضح علامت قراردیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قرآن کریم کے بین الاقوامی مقابلوں کو مسلمانوں کےدرمیان اتحاد پیدا کرنے اور اسلامی معاشرے کی عظیم ظرفیت کا شاندار مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا:تمام مسلمان اللہ تعالی کے اس عظیم ہدیہ کے سامنے سر تسلیم خم ہیں اور اس سے سبق حاصل کرتے ہیں اور یہ امر مسلمانوں کے درمیان اتحاد پیدا کرنے کے لئے بہت ہی اہم امرہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید کےدرس اتحاد پر عدم توجہ کو مسلمان قوموں کی بہت بڑی غفلت قراردیتے ہوئےفرمایا: قرآن کریم کے مفاہیم اور اللہ تعالی کے وعدوں پر یقین نہ رکھنا ایک اور غفلت ہے جو مسلمانوں کی عزت و عظمت اور اتحاد میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے قرآن مجید میں اللہ تعالی کے وعدوں کے قطعی تحقق اور ایرانی قوم کی تقدیر کے بدلنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ہماری ایرانی قوم نے آیہ شریفہ " انَّ الله لا یُغَیِّرُ ما بِقَومٍ حَتّی یُغَیِّروا ما بِاَنفُسِهِم " کو عملی طور پر آزمایا اور تجربہ کیا ہے اور اللہ تعالی کے دین کی یاری اور نصرت کے ذریعہ اللہ تعالی کی مدد اور نصرت کامکمل طور پر مشاہدہ کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شاہی اور طاغوتی دور کےایران کو امریکیوں اور صہیونیوں سےوابستہ ایران قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا آج سامراجی طاقتوں اور صہیونیوں کےمقابلےمیں ایک عظیم قدرت میں تبدیل ہوجانا اللہ تعالی کی مدد اور نصرت کے وعدے کےعین مطابق ہے جو اس نے قرآن مجید میں اپنے بندوں کے ساتھ کیا ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے علاقائی قوموں بالخصوص مصری قوم کےانقلاب کواللہ تعالی کے حتمی وعدے کا مظہر قراردیتے ہوئے فرمایا: مصری عوام کا انقلاب ،امریکہ ،خبیث صہیونی محاذ اور علاقہ میں ان سے وابستہ سیاستدانوں کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا لیکن مصری عوام ،اللہ اکبر کے نعرے،نماز جمعہ اور جماعت کےذریعہ دین خدا کی مدد کے لئے میدان میں حاضر ہوگئی  اور اللہ تعالی نے بھی مصری عوام کی مدد کرکے ایک بار پھر ثابت کردیا کہ اگر اللہ تعالی کسی قوم کی مدد کرتا ہے تو پھردنیا کی کوئی بھی طاقت اس قوم پر غلبہ پیدا نہیں کرسکتی ہے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نےاپنے خطاب کےدوسرےحصہ میں جوانوں اور نو جوانوں کو قرآن مجید کے حفظ کرنے اور اسکے معانی و مفاہیم میں غورو فکر اور تدبر کرنے کی تاکید کرتے ہوئے فرمایا: تدبر، قرآن مجید کے عمیق معانی و مفاہیم کو سمجھنے کی اصلی کلید ہے اورقرآن مجید کی آیات کوحفظ کرنے سے تدبر کا زیادہ سے زیادہ موقع فراہم ہوتا ہے۔

اس ملاقات کے آغاز میں ادارہ اوقاف و امورخیریہ کےسربراہ اور نمائندہ ولی فقیہ جناب حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی نے تہران میں قرآن مجید کے اٹھائیسویں بین الاقوامی مقابلےکے بارے میں رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: قرآن مجید کا یہ مقابلہ لگا تار5 دن تک منعقد ہوا جسمیں 61 ممالک سےقرآن مجید کے 96 قاریوں اور حافظوں اور13 ججوں نے شرکت کی ۔

جناب حجۃ الاسلام والمسلمین محمدی نے مقالہ نویسی میں قرآنی تحقیقات، قرآن کے شعبہ میں سرگرم خواتین کے سمینار، حفظ وقرائت کے شعبہ میں تخصصی مہارتیں،قرآن محصولات پر مبنی نمائشگاہ ، اور محفل انس با قرآن کو قرآن مجید کے بین الاقوامی مقابلوں کے اس دورے کے پروگراموں کا حصہ قراردیا۔

News ID 1352292

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha