27 جولائی، 2010، 2:53 PM

بروجردی

دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات کا کوئي فائدہ نہیں ہے

دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات کا کوئي فائدہ نہیں ہے

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام پر امریکہ اور یورپ کی دھمکیوں اور اقتصادی پابندیوں کے سائے میں مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے ۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کونسل کے سربراہ  علاء الدین بروجردی نے کہا کہ ایران کے پرامن ایٹمی معاملے پر امریکہ اور یورپ کی دھمکیوں اور اقتصادی پابندیوں کے سائے میں مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ بامقصد مذاکرات کے لئے ضروری ہے کہ ایران کی ایٹمی فائل کوسکیورٹی کونسل سے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں منتقل کیا جائے اور ایران کے ایٹمی معاملے پر بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے قوانین اور ضوابط کے مطابق مذاکرات کو آگے بڑھانا چاہیے انھوں نے کہا کہ چین اور روس نے متعدد بار اعلان کیا ہے کہ وہ کسی بھی دباؤ کے خلاف ہیں اور معاملے کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن  امریکہ اوریورپی ممالک ، یکطرفہ پابندیاں عائد کرکے معاملے کو مزید پیچیدہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے گذشتہ 30 برسوں میں پابندیوں اور قراردادوں کے سائے میں حیرت انگیز پیشرفت حاصل کی ہےاور اقتصادی پابندیوں کے ذریعہ ایرانی قوم کو اس کے حق سے کوئي محروم نہیں کرسکتا۔بروجردی نے کہا کہ اقتصادی پابندیوں سے ایران پر کوئي اثر نہیں پڑےگا کیونکہ ایران کو پابندیوں کے سائے میں رہ کر ترقی کرنے اور آگے بڑھنے کی عادت ہوگئی ہے۔

News ID 1124005

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha