مہر خبررساں ایجنسی نے راغثرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ غاصب صہیونی حکومت نے ایک اسرائیلی قیدی کے بدلے میں ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کا اعلان کیا ہےاسرائیل نےغزہ میں گرفتار اپنے اسرائیلی سپاہی گیلاڈ شالیط کی رہائی کے بدلے ایک ہزار فلسطینی قیدیوں کو رہا کرنے کی پیشکش کی ہے۔
واضح رہے کہ سارجنٹ شالیط کو فطسطینی مقاومت نے سنہ دو ہزار چھ میں غزہ بارڈر سے گرفتار کیا تھا۔سارجنٹ شالیط کی رہائی کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ برس مذاکرات اُس وقت ناکام ہو گئے تھے جب فریقین قیدیوں کی رہائی کے لیے کسی معاہدے پر متفق نہ ہو سکے۔
سارجنٹ شالیط کی رہائی کے لیے اُن کے خاندان نے گزشتہ اتوار سے گیارہ روزہ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ُن کے خاندان کا کہنا ہے کہ وہ وزیرِ اعظم نیتن یاہو کے یروشلم میں قائم دفتر کے سامنے سارجنٹ شالیط کی گھر واپسی تک کیمپ لگائیں گے۔یاد رہے کہ ہزاروں افراد نے سارجنٹ شالیط کی رہائی کے لیے ہونے والے مارچ میں حصہ لیا۔ اسلامی مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلیوں اور یہودیوں کو موت سے زبردست ڈرلگتا ہے اگر ایک سو کے قریب اسرائیلیوں کو قیدی بنالیا جائے تو عین ممکن ہے کہ غاصب صہیونی حکومت مقبوضہ فلسطین پر اپنا غاصبانہ قبضہ ختم کردے اور دنیا بھر سے بلائے ہوئے یہودیوں کو ان کے اصلی وطن واپس بھیجنے پر مجبور ہوجائے لیکن عرب حکام میں اب نہ وہ حمیت باقی ہے اور نہ ہی ہمت ، وہ تو یہودیوں اور اسرائیلیوں کی ہاں میں ہاں ملا رہے ہیں اور یہودیوں کی ہمنوائی میں مصری ، سعودی اور اردنی حکام سر فہرست ہیں لیکن فلسطین کی اسلامی تنظیم حماس اور حزب اللہ لبنان نے ثابت کردیا ہے کہ وہ عرب حکام کی بے حسی کے باوجود عرب سرزمین کو غاصب صہیونی حکومت سے آزاد کراکر دم لیں گے۔
آپ کا تبصرہ