ایرانی پارلیمنٹ کے سربراہ نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کی جانب سے جوہری معاملے کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے کے بعد ایران نے جوابی ردعمل دیتے ہوئے جدید اور پیشرفتہ سینٹری فیوژ نصب کرنا شروع کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جس میں اسپیکر محمد باقر قالیباف نے آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے خلاف قرارداد منظور کرنے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک کا تخریبی رویہ عالمی ادارے اور ایران کے درمیان جاری صلح آمیز معاملات پر اثر انداز ہوا ہے۔ امریکہ اور تین یورپی ممالک نے ہمارے پرامن ایٹمی پروگرام پر نامعقول سوالات اٹھانے کے بعد عالمی ادارے کا وقار داؤ پر لگ گیا ہے اور ایران اور عالمی ادارے کے درمیان موجود سازگار ماحول کو خراب کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی اے ای اے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایٹمی پروگرام کو سیاسی اہداف کے لئے استعمال کرنے فورا بعد ایران نے جوابی ردعمل دیا ہے اور جدید اور پیشرفتہ سینٹری فیوژ نصب کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔ اس طرح کے فیصلوں کی وجہ سے ملکوں کو اپنی سلامتی کے لئے ادارے کے پروٹوکول سے ہٹ کر اقدامات کرنے کی ضرورت پیش آتی ہے۔

قالیباف نے امید ظاہر کی کہ آئی اے ای اے اور غیر جانبدار ممالک امریکہ اور یورپی ممالک کے ظالمانہ رویے کے خلاف ایکشن لیں گے تاکہ ایران اور عالمی ادارے کے درمیان معاملات معاہدے کے مطابق آگے بڑھیں۔

انہوں نے عالمی عدالت کی جانب سے صہیونی جنایت کاروں کے خلاف فیصلے کے بارے میں کہا کہ عالمی عدالت نے بالاخر دو بڑے صہیونی جنایت کاروں کے خلاف فیصلہ صادر کردیا۔ یہ فیصلہ صہیونی جنایت کاروں کے خلاف کاروائی کی پہلی کڑی ثابت ہوگی۔ امریکہ سے وابستہ ذرائع ابلاغ غزہ میں صہیونی جنگی جرائم پر مزید پردہ نہیں ڈال سکتے ہیں۔