ایرانی چیف آف جنرل اسٹاف جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ شہید حسن نصر اللہ پر حملے کے بعد صہیونی حکومت کی جنایات ناقابل برداشت حد تک پہنچ گئی تھیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی مسلح افواج کے چیف آف جنرل اسٹاف میجر جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ سپاہ پاسداران انقلا اسلامی کی فضائیہ نے "وعدہ صادق 2 آپریشن" کرکے قابل قدر کارنامہ انجام دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران میں صہیونی حکومت کی جانب سے حماس کے اعلی رہنما شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد دو مہینے سخت ترین دور گزرا، امریکہ اور یورپی غزہ میں جنگ بندی کے وعدوں کے ساتھ اسرائیل پر جوابی حملہ نہ کرنے کی درخواست کرتے رہے۔

جنرل باقری نے کہا کہ صہیونی حکومت نے امریکہ کی پشت پناہی میں غزہ اور لبنان میں بے گناہ عوام کا قتل عام جاری رکھا۔ حزب اللہ کے سربراہ شہید حسن نصراللہ اور جنرل عباس نیلفروشان کی شہادت کے بعد صہیونی جنایتیں ناقابل برداشت ہوگئی تھیں۔

انہوں نے کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب نے اس موقع پر بھی ضروری نکات کی رعایت کرتے ہوئے میزائل حملے میں صرف صہیونی فوج کے اہم مراکز کو نشانہ بنایا۔ ایران کے میزائل حملوں میں صہیونی فوج کے تین مرکزی اڈے، موساد کا مرکز، ایف 35 جہازوں کا ہوائی اڈا نواتین اور ہاتسرین فضائی اڈا جو شہید حسن نصراللہ پر حملے میں استعمال کیا گیا تھا، نشانہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ ایران نے امکان ہونے کے باوجود صہیونی اقتصادی اور صنعتی مراکز نشانہ بنانے سے گریز کیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب اور ایرانی آرمی دوبارہ ایسی کاروائی کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں۔

لیبلز