ایرانی عبوری وزیرخارجہ نے پاکستانی ہم منصب سے ٹیلفونک رابطہ کرکے صہیونی حکومت کے حملوں کی وجہ سے خطے کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے پاکستانی ہم منصب اسحاق ڈار سے ٹیلفون پر رابطہ کیا اور حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد مشرق وسطی کو درپیش خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔

اس موقع پر علی باقری نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ ایران کے سرکاری مہمان تھے۔ صہیونی حکومت نے ان پر حملہ کرکے سفارتی اصولوں کی خلاف ورزی اور ایران کی خودمختاری کو پامال کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت کے حملوں کے بعد پاکستانی عوام کی جانب سے اسرائیل مخالف مظاہرے قابل قدر ہیں۔

علی باقری نے کہا کہ شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے کے بعد ایران یقینی طور پر جوابی کاروائی کرے گا۔ اسلامی ممالک کو اس حوالے سے خاموش نہیں رہنا چاہئے۔

گفتگو کے دوران پاکستانی وزیرخارجہ نے شہید اسماعیل ہنیہ پر حملے پر تعزیت پیش کرتے ہوئے او آئی سی کا ہنگامی اجلاس بلانے کا خیرمقدم کیا۔

انہوں نے تہران میں صہیونی حکومت کے حملے کو ایران کی حاکمیت اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو صہیونی حکومت کی جنایتوں کے مقابلے میں بیدار ہونے کی ضرروت ہے۔

لیبلز