اقوام متحدہ کے سربراہ نے ایرانی عبوری وزیرخارجہ سے ٹیلفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صہیونی حکومت کے اقدامات کے بعد ایران جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی عبوری وزیرخارجہ علی باقری کنی نے اقوام متحدہ کے سربراہ انٹونیو گوتریش سے ٹیلفونک گفتگو کی اور حماس کے سربراہ شہید اسماعیل ہنیہ پر صہیونی حکومت کے حملے کے بعد درپیش صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

علی باقری نے کہا کہ صیونی حکومت نے تہران میں حماس کے سربراہ پر حملہ کرکے ایران کی حاکمیت اور خودمختاری کو پامال کرنے کے ساتھ علاقائی اور عالمی امن کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ ایران صہیونی حکومت کی اس جسارت پر خاموش نہیں رہے گا اور جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے اسرائیل کے حملے کی مذمت سے گریز کیا۔ عالمی برادری کو صہیونی حکومت کے جارحانہ اقدامات کی مذمت کرنا چاہئے۔

گفتگو کے دوران اقوام متحدہ کے سربراہ نے تہران اور بیروت میں صہیونی حکومت کے حملے کی مذمت کی اور کہا کہ اسلامی جمہوری ایران اپنے بین الاقوامی حقوق کے دفاع کا حق رکھتا ہے۔

انہوں نے لبنان میں وسیع جنگ چھڑنے کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔

لیبلز