لبنان کے شہر بیروت میں حماس کے اعلی رہنما پر صہیونی حکومت کے قاتلانہ حملے کے بعد اقوام متحدہ اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ لبنان میں مقیم حماس کے رہنماوں پر قاتلانہ حملے سے بین الاقوامی سطح پر منفی پیغام جائے گا اور ایک خطرناک مثال قائم ہوگی۔
الجزیرہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے عالمی ادارے کے عہدیدار بین سول نے کہا کہ اسرائیل نے لبنان کی حدود کی خلاف ورزی کی ہے اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت یہ حملہ لبنان کی خودمختاری پر حملہ تصور کیا جائے گا۔
اسرائیل طوفان الاقصی کے بعد غزہ میں فلسطینی شہریوں پر وحشیانہ حملے کررہا ہے۔ اب تک کی اطلاعات کے مطابق صہیونی حملوں میں 23 ہزار سے زائد فلسطینی شہید جبکہ 59 ہزار سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔ زخمیوں اور شہداء میں خواتین اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔
لبنانی تنظیم حزب اللہ نے غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے لئے اسرائیلی سرحدوں پر فوجیوں اور دفاعی تنصیبات پر حملے کئے ہیں۔
اسرائیل نے لبنان کی سرحد اور ملک کے اندر حملے کرکے حزب اللہ کے متعدد جوانوں کو شہید اور زخمی کیا ہے جبکہ گذشتہ ہفتے کے دوران بیروت میں حملہ کرکے حماس کی چوٹی کے رہنما صالح العاروری کو بھی شہید کردیا تھا۔
اجراء کی تاریخ: 11 جنوری 2024 - 18:43
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ لبنان میں مقیم حماس کے رہنماوں پر اسرائیلی حملہ عالمی اور بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔