مہر خبررساں ایجنسی نے اناتولی کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپی انسانی حقوق کے ادارے نے غزہ میں صہیونی فوج کی طرف سے غیر فوجی تنصیبات پر حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ادارے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد اسرائیل نے زمینی، فضائی اور بحری راستوں سے غزہ پر حملہ کرکے تقریبا 70 فیصد آبادی کو تباہ کردیا ہے۔
ادارے نے کہا ہے کہ صہیونی فورسز جان بوجھ کر شہری علاقوں اور عمارتوں کو نشانہ بنارہی ہیں تاکہ حماس کے ہاتھوں ہونے والے نقصانات کا بدلہ فلسطینی بے گناہ عوام سے لے سکیں۔
بیان کے مطابق اب تک صہیونی حملوں میں شہید ہونے والوں میں 12 ہزار سے زائد بچے، 6 ہزار سے زائد خواتین اور 241 طبی عملے کے ارکان اور 105 صحافی شامل ہیں۔
ادارے نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا ہے کہ صہیونی حکومت غزہ میں امدادی سامان لے جانے سے مکمل منع کررہی ہے۔ بھوک اور غذائی قلت کو صہیونی حکومت نے فلسطینیوں کے خلاف ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا ہے۔
طوفان الاقصی کے بعد صہیونی حملوں میں اب تک 318 سکول، 1612 صنعتی مراکز، 23 ہسپتال، 169 طبی مراکز، 89 ایمبولینس گاڑیاں، 201 مساجد، 3 کلیسا اور 169 ذرائع ابلاغ کے دفاتر تباہ ہوگئے ہیں۔