مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی نیوز ایجنسی کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کے سلسلے میں مذاکرات کی خاطر حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ مصر کا دورہ کریں گے۔
اس سے پہلے فلسطینی تنظیم نے موجودہ حالات میں قیدیوں کے تبادلے سے انکار کیا تھا تاہم صہیونی چینل کے مطابق جنگ بندی کے سلسلے میں سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات جاری ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی اخبار یدیعوت احارونوت نے کہا ہے کہ اسرائیل یرغمالیوں کی رہائی کے مذاکرات اور معاہدے پر تیار ہے اگرچہ اس کے نتیجے میں سنگین تاوان ادا کرنا پڑتا ہے۔
صہیونی صدر اسحاق ہرٹزوگ نے بھی جنگ بندی اور غزہ میں انسانی امداد کی رسائی ممکن بنانے کے لئے آمادگی ظاہر کی ہے تاہم انہوں نے حماس کے رہنما یحیی سنوار کو ان معاملات کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
دوسری جانب روس میں تعیینات صہیونی سفیر نے حماس کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل قطر اور امریکی حکام کے ساتھ صہیونی یرغمالیوں کی رہائی کے سلسلے میں مذاکرات کررہا ہے۔ موجودہ حالات میں حماس کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات ممکن نہیں ہیں۔