مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے سیاسی دفتر کے رکن علی القحوم نے المیادین سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں امریکی موجودگی کی وجہ سے اہم سمندری گزرگاہوں پر مغربی کی اجارہ داری قائم ہورہی ہے جس سے بین الاقوامی جہازرانی کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ طوفان الاقصی کے بعد صہیونی حکومت کی جانب فلسطینیوں کے خلاف حملوں کے جواب میں ہونی والی کاروائیاں اسرائیل کی مکمل نابودی تک جاری رہیں گی۔
انہوں نے آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر میں امریکی اور اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے بین الاقوامی جہازرانی اور خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
علی القحوم نے کہا کہ یمن ایک خودمختار ملک ہے جو اپنی تمام سرحدوں کی پوری طرح حفاظت کرے گا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت سمندری حدود کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
انہوں نے فلسطین کے لئے یمن کی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین ہماری ترجیحات میں شامل ہے۔ امریکہ اور دیگر ممالک کے دباو میں آکر اپنا موقف تبدیل نہیں کریں گے۔
انہوں نے انتباہ کیا کہ صہیونی حکومت کی حمایت کرنے والے اس کی قیمت ادا کریں گے۔ امریکیوں سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہا کہ خطے کے امن سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اسرائیل کی موجودگی میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ یمن کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی صورت میں دشمنوں کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا۔