مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطینی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ صنعاء کی طرف سے فلسطینیوں کی حمایت میں غاصب صہیونی فورسز کے خلاف میں باقاعدہ کے اعلان کے بعد امریکہ اور اسرائیل کے ایوانوں میں کھلبلی مچ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق صنعاء کے حملوں کے بعد واشنگٹن کی جانب سے اسرائیل پر غزہ میں جنگ بندی کے لئے دباو بڑھ گیا ہے۔ موجودہ حالات کے تناظر میں صہیونی حکام کے لئے امریکی دباو کے سامنے ٹھہرنا بہت مشکل لگ رہا ہے۔
پولیٹیکو نیوز نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جوبائیڈن اور ان کے مشیروں نے حالیہ دنوں میں نتن یاہو کے ساتھ اس حوالے سے مذاکرات کئے ہیں۔ ایک امریکی اعلی عہدیدار کے مطابق امریکہ اس نتیجے پر پہنچا ہے کہ نتن یاہو کے پاس وقت کم ہے اور زیادہ دیر تک جنگ کو جاری رکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے ہیں۔
اسرائیل کے خلاف میزائل حملوں کے بعد عرب امارات بھی فلسطین میں جاری حماس اور اسرائیل کی جنگ میں انصاراللہ کی شرکت سے سخت پریشان ہے۔
قابل ذکر ہے کہ یمنی فوج نے گذشتہ روز کہا تھا کہ فسلطینی عوام کی حمایت میں صہیونی علاقوں پر میزائل حملے کئے ہیں۔ بیان میں مستقبل میں مزید حملے کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔