مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان کل ہفتے کو ایران کے دورے پر تہران پہنچے ہیں۔
انہوں نے صدر رئیسی اور وزیر خارجہ عبداللہیان سمیت دیگر اعلی حکام سے ملاقات کی۔ سعودی وزیرخارجہ کی ایرانی حکام سے ملاقات کے بعد سفارتی مشنز کے حوالے سے اعلان کیا گیا ہے کہ تہران میں سعودی سفارتخانہ اور مشہد میں قونصل خانہ عید قربان کے بعد باقاعدہ بحال کیا جائے گا۔
سعودی چینل الاخباریہ نے خبر دی ہے کہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے تہران میں صدر رئیسی اور دیگر اعلی حکام سے ملاقات کی ہے۔
اس موقع پر صدر رئیسی نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے حوالے سے کہا کہ ایران اور سعودی عرب عالم اسلام میں اپنی حیثیت کی وجہ سے ایک دوسرے سے تعلقات رکھنا ضروری ہے۔
ہمسایہ ممالک خصوصا سعودی عرب کے ساتھ تعلقات بحال کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔ ہمارے مشترک دشمن تعلقات کی بحالی سے ناراض ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے آپس کی مشکلات کی وجہ سے خطے میں مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ خطے کے ممالک مل کر اور باہمی تعاون کے ساتھ ان مشکلات کو حل کرسکتے ہیں۔ بیرونی طاقتوں کی مداخلت مسئلے کا حل نہیں ہے۔
صدر رئیسی نے کہا کہ ایران دہشت گرد اور تکفیری گروہوں سے مقابلے کے لئے پرعزم ہے۔ خطے کے ممالک کے درمیان تعاون کا ایک محور دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت صرف فلسطین ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ کے لئے خطرہ ہے۔ بعض ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کرنا خطے اور مسلمان ممالک کے لئے تشویشناک ہے۔
اس موقع پر سعودی وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کی بحالی خوش آئند ہے۔ ایران کے ساتھ تعلقات کی بحالی کا یہ سنہری موقع ہے اور دونوں ممالک مل کر اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے مشترکہ کمیٹیاں تشکیل دے سکتے ہیں تاکہ تہران اور ریاض کے درمیان اقتصادی اور ثقافتی تعلقات میں اضافہ ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ بعض ممالک نہیں چاہتے ہیں کہ ہمارے خطے میں امن قائم ہوجائے۔ ایران اور سعودی عرب مل کر اتحاد تشکیل دینے سے خطے میں بیرونی مداخلت کم ہوجائے گی۔
یاد رہے کہ سعودی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے بھی ملاقات کے بعد مشترکہ طور پر پریس کانفرنس سے بھی خطاب کیا۔