مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے جمعرات کو ایک بیان میں کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کی جانب سے غیر دانشمندانہ اقدام تمام بین الاقوامی ضوابط کے منافی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی قواعد و ضوابط میں ایسے اقدام کی کوئی مثال نہیں ملتی جبکہ یورپی پارلیمنٹ کے اس اقدام سے علاقائی اور عالمی سلامتی اور امن متاثر ہو گا اور یورپی پارلیمنٹ کو اس کے نتائج کے بارے میں محتاط رہنا چاہیے۔
بیان میں سپاہ پاسداران انقلاب کو ایک "مضبوط اور مقبول" ادارے کے طور پر قابل تعریف قرار دیا گیا اور خطے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اس ایلیٹ ملٹری فورس کے اہم کردار کو اجاگر کیا۔بیان میں مزید کہا گیا کہ اگر شہید جنرل قاسم سلیمانی کی کمان میں مقاومتی محاذ میں سپاہ پاسداران کی عظیم کوششیں نہ ہوتیں تو یورپی ممالک اس وقت دہشت گرد گروہ داعش کے کنٹرول میں ہو سکتے تھے۔
ایرانی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کی مسلح افواج بالخصوص سپاہ پاسداران سلامتی، قومی مفادات اور اسلامی انقلاب کے بلند نظریات کے تحفظ کے ساتھ ساتھ امریکہ، برطانیہ اور صہیونی حکومت کے زیر پرورش دہشت گردوں کے ساتھ مسلسل تصادم سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ دشمن حکومتیں جلد ہی سمجھ جائیں گی کہ انہوں نے ایک بار پھر اپنے حساب کتاب میں غلطی کی ہے۔ یورپی پارلیمنٹ جو امریکہ اور جعلی اسرائیلی حکومت کے نقش قدم پر چل رہا ہے، کے اس اقدام نے دنیا کے سامنے اس کے غیر قانونی دوہرے اور انسداد سیکورٹی کے نقطہ نظر کو ظاہر کیا۔