ایرانی وزیر خارجہ نے ویانا اور دوحہ میں ہونے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اس وقت سفارت کاری کا راستہ کھلا ہے اور ہم  ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے حتمی نقطہ تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ اور مخلص ہیں اور ہمیشہ مذاکرات میں اپنے مثبت خیالات اور تجاویز پیش کی ہیں۔ 

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے اپنی فرانسیسی ہم منصب کیٹرین کالونا کے ساتھ ٹیلیفونک گفتگو کی۔ اس ٹیلیفونک رابطے میں دونوں ملکوں کے باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ 

ایرانی وزیر خارجہ نے اپنی گفتگو کے دوران کیٹرین کالونا کو وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے پر مبارک باد دینے کے ساتھ ساتھ امید ظاہر کی کہ مختلف شعبوں میں دو طرفہ تعلقات میں توسیع ہوگی اور احترام پر مبنی باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے تہران کی تیاری پر زور دیا۔

انہوں نے ویانا اور دوحہ میں ہونے مذاکرات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے مزید کہا کہ حالیہ دوحہ کے مذاکرات کے بارے میں ہمارے اندازے اور خیال مثبت ہے تاہم دیکھنا ہوگا کہ امریکہ ڈپلومیٹک مواقع کو کس طرح استعمال کرتا ہے۔ اس وقت سفارت کاری کا راستہ کھلا ہے اور ہم  ایک اچھے اور پائیدار معاہدے کے حتمی نقطہ تک پہنچنے کے لیے سنجیدہ اور مخلص ہیں اور ہمیشہ مذاکرات میں اپنے مثبت خیالات اور تجاویز پیش کی ہیں۔ 

ایران وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ امریکہ کسی تخلیقی اور پیش رفت پر مبنی اپروچ کے بغیر دوحہ مذاکرات میں شامل ہوا۔ ہمارا موقف یہ ہے کہ سیاسی تخلیق کی جگہ کو گزشتہ باتوں اور موقف سے نہیں بھرنا چاہئے۔ 
  ایرانی وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ اپنے وعدوں کا وفادار رہا ہے اور امید کرتا ہے کہ دوسرے فریق بھی بخوبی اپنے وعدوں کو نبھائیں گے۔

فرانسیسی وزیر خارجہ نے بھی تہران اور پیرس کے درمیان اچھے تعلقات کو سراہتے ہوئے جوہری مذاکرات کے تسلسل اور پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا۔

کولونا نے مزید کہا کہ گفتگو اور مذاکرات کے موقعے سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے اور تمام فریقوں کے لئے قابل قبول سمجھوتے تک پہچنچے کے لئے ہم سب کو مل کر کوشش کرنا ہوگی۔