اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرانس کے صدر اولاند اور فرانسیسی قوم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے اپنے ایک پیغام میں فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے بم دھماکوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فرانس کے صدر اولاند اور فرانسیسی قوم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

ایرانی صدر نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ فرانس میں ہونے والے بم دھماکوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ دہشت گردوں کا خطرہ عالمی سطح پرموجود ہے اور دہشت گرد کسی بھی ملک کو اپنے بہیمانہ اقدامات کا نشانہ بنا سکتے ہیں لہذا دہشت گردوں کا سنجیدگی کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔

صدر حسن روحانی نے اپنے پیغام میں فرانس کے صدر اور فرانسیسی قوم کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ فرانس کے دارالحکومت پیرس میں وہابی دہشت گرد تنظیم  داعش نے 6 بم دھماکوں میں 160 افراد کو ہلاک اور 200 افراد کو زخمی کردیا ہے۔

پیرس کل رات 6 بم دھماکوں سے لرز گیا ان میں سے ایک حملہ ایک ریسٹورانٹ کے قریب ہوا رائٹرز کے مطابق ایک بم دھماکہ پیرس کے اسٹیڈیم کے قریب ہوا ، دہشت گردوں نے کئی فرانسیسی شہریوں کو یرغمال بھی بنالیا ۔ فرانسیسی حکومت نے سنیچر کے دن تمام تعلیمی اداروں کو بند کردیا ہے۔ داعش دہشت گرد گروہ نے ان بم دھماکوں اور حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

فرانس کے صدر فرانسوا اولاند نے ملک میں ایمرجنسی نافذ کر کے سرحدیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق پیرس کے بٹا کلان تھیٹر میں یرغمال بنائے جانے والے افراد میں سے کم سےکم  80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دو سو زخمیوں میں سے 80 کی حالت تشویش ناک ہے۔

فرانس میں پولیس حکام  کے مطابق پیرس کے فٹ بال سٹیڈیم، کانسرٹ تھیٹر اور ریسٹورنٹ سمیت چھ مختلف علاقوں میں مسلح افراد نے حملے کیے جن میں مبینہ خود کش دھماکے شامل ہیں۔

لیبلز