مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیر ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں اسمبلی انتخابات کے رجحانات اور نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ووٹوں کی گنتی ابھی ہو رہی ہے لیکن ابتدائی رجحانات کے مطابق نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹِک پارٹی کے درمیان کانٹے کی ٹکر ہے جبکہ جموں میں بی جے پی آگے بڑھ رہی ہے۔مفتی محمد سعید کی پیپلز ڈیموکریٹِک پارٹی یعنی پی ڈی پی کو وادی میں کم از کم چار سیٹوں کا فائدہ ہوا ہے جبکہ فاروق عبداللہ کی نیشنل کانفرنس کو جموں کے مسلم اکثریتی علاقوں میں غلبہ حاصل ہے۔ ابھی تک ستاسی میں سے کم از کم پینسٹھ سیٹوں کے رجحانات موصول ہوئے ہیں جن میں سے نیشنل کانفرنس نے ایک سیٹ جیت لی ہے، جبکہ دیگر پچیس پر وہ اپنے حریفوں سے آگے جا رہی ہے۔ اسی طرح پی ڈی پی کم از کم سترہ سیٹوں پر آگے ہے۔ حکام کے مطابق کانگریس کو جموں اور کشمیر دونوں خطوں میں کم از کم اٹھارہ سیٹوں پر برتری حاصل ہے۔
واضح رہے کہ ستاسی رُکنی کشمیر اسمبلی میں حکومت بنانے کے لئے کسی پارٹی یا کسی سیاسی اتحاد کے پاس کم از کم چوالیس ممبران کا ہونا ضروری ہے۔
آپ کا تبصرہ