مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی نومنتخب امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں موجوددہشت گرد امریکی عوام کے لئے سب سے بڑا خطرہ ہیں ۔
شکاگو میں نیشنل سکیورٹی ٹیم سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ سے خطاب کرتے ہوئے اوبامہ نے کہا کہ اس نے دہشت گردی کے خطرہ کو ختم کر نے کا عزم کر رکھا ہے۔ اس نے کہا کہ ہم ایسی دنیا نہیں چاہتے جہاں دہشت گرد معصوم لوگوں کو ہلاک کر یں،ہم دہشت گردی کے خطرے سے نمٹنے کے لئے اپنی پوری قوت استعمال کریں گے اور اس کے لئے نہ صرف فوجی بلکہ سفارتی ،اقتصادی ،اور سیاسی قوت استعمال کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ نہ صرف امریکہ کو محفوظ بنایا جائے گا بلکہ پوری دنیا کے لئے امن و استحکام کو یقینی بنایا جائے گا اس نے کہا کہ جنوبی ایشیا سخت تشویش کا باعث ہے،افغانستان کی صورتحال بد ترین ہے ، جنوبی ایشیا کی مجموعی صورتحال اور دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانہ ہونے کی وجہ سے یہ علاقہ امریکی عوام کے لئے اہم خطرہ ہے۔باراک اوبامہ نے کہا کہ ہم اپنے ذرائع کو استعمال کریں گے اور ہمای توجہ القاعدہ ،اسامہ بن لادن اور ان تمام دہشت گردوں پر ہے جو تمام امریکی شہریوں کے لئے خطرہ ہیں ۔ امریکی نو منتخب صدر اوبامہ نے اسرائیل کی طرف سے فلسطینی برگناہ بچوں کے خلاف بربریت پر کچھ نہیں کہا اوبامہ نے غزہ کا محاصرہ ختم کرانے کے لئے بھی کچھ نہیں کہا ایسا لگتا ہے کہ اوبامہ عرب فلسطینیوں کو انسان اور فلسطینی بچوں اور خواتین کو انسان ہی تصور نہیں کرتا اوبامہ کا اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف سکوت اور اسرائیل کی حمایت دہشت گردی کی حمایت ہے اور جب تک دنیا میں اسرائیلی دہشت گردی جاری ہے تب تک امریکہ دہشت گردوں کے حامیوں کی فہرست میں شامل ہے اور اس کو دہشت گردوں کا کبھی مخالف نہیں سمجھا جائے گا القاعدہ اور طالبان بھی اسرائیل کی طرح امریکی دہشت گردی کی ذیلی تنظیمیں ہیں جن کا کام سادہ مسلمانوں کو اغوا کرکے اسلام کو بدنام کرنا ہے۔
آپ کا تبصرہ