مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان میں غیر ملکی اور امریکی فوج کے سربراہ جنرل جان نکلسن نے کہا ہے کہ مشرقی افغانستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں مصروف داعش کو اگلے ایام کے دوران سخت عسکری آپریشن کا سامنا کرنا پڑے گا۔
بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں نیٹو اتحادی ممالک کے وزرائے دفاع سے ملاقات کے موقع پر جنرل نکلسن کا کہنا تھا کہ کابل حکومت کی جانب سے طالبان کے خلاف جنگ بندی کے اعلان کے بعد داعش پر توجہ مرکوز کرنا آسان ہو گا۔ صوبے ننگرہار میں انتہا پسند دہشت گرد گروپ داعش اپنے قدم جمانے کی کوشش میں ہے۔
نیٹو ہیڈ کوارٹرز میں امریکی جنرل نے اس بات پر زور دیا کہ افغان صدر اشرف غنی کی طرف سے جنگ بندی کا یکطرفہ اعلان طالبان کے علاوہ کسی اور گروپ پر قابل عمل نہیں ہے۔
امریکی جنرل نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر ٹرمپ کی افغان پالیسی کے اثرات سامنے آنے لگے ہیں اورطالبان کابل حکومت کے ساتھ مذاکراتی عمل شروع کرنے پر غور کررہے ہیں۔ نکلسن کے مطابق صدر ٹرمپ کی پالیسی کو اثر دکھانے کیلیے ابھی مزید وقت درکار ہے کیونکہ سردست اس کے نتائج ابھی سامنے نہیں آئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ