مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ استنبول میں ترکی کی ایک عدالت نے ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان کے کل کے دوست اور آج کے دشمن فتح اللہ گولن کی گرفتاری کا حکم دیدیا ہے فتح گولن امریکہ میں خود ساختہ جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔ ترک حکومت اس وقت عبد اللہ گولن کو رجب طیب اردوغان کا ایک نمبرکا دشمن سمجھتی ہے۔ حال ہی میں ترک حکومت نے عبد اللہ گولن سے وابستہ میڈیا اور اخبارات کے 20 سے زائد نامہ نگاروں اور ایڈیٹروں کو گرفتار کرلیا تھا جن میں اخبـار زمان کے ایڈیٹر اور نامہ نگار بھی شامل ہیں۔
اردوغان نے فتح اللہ گولن پر اپنی حکومت گرانے کا الزام عائد کیا ہے، فتح اللہ گولن ترکی کے عالم دین ہیں ، ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے پاکستانی حکومت سے بھی کہا ہے کہ وہ پاکستان میں عبد اللہ گولن کےزیر نظر چلنے والے مدارس پر پابندی عائد کردے۔ ادھر ترکی کی پارلیمنٹ نے عبد اللہ گولن کے تمام مدارس کو 2015 تک بند کرنے کی قرارداد منظور کرلی ہے۔ ویکی لیکس کے مطابق ترکی کی حکومت میں عبد اللہ گولن کے افراد اہم عہدوں پر فائز ہیں اور ترک حکومت کا کنٹرول مکمل طور پر ان کے ہاتھ میں ہے۔
اردوغان نے فتح اللہ گولن پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے ترک حکومت کے مقابلے میں ایک موازی حکومت بنا رکھی ہے۔
آپ کا تبصرہ