مہرخبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کےصدارتی انتخابات میں ووٹنگ کاوقت ختم ہوگیا ہے، کئی صوبوں میں ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی ہے۔ پولنگ اسٹیشنوں کے بعد اب امیدواروں اور ووٹروں کی نظریں الیکشن کے نتائج پر مرکوزہیں۔اس سے قبل افغانستان میں صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات کیلئے ووٹنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھایا گیا ۔افغان عوام نے آج لاکھوں کی تعداد میں ووٹ ڈال کر جمہوریت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے،انتخابات میں نئے صدر کے لیے آٹھ امیدوار میدان میں ہیں،اس دوران پرتشدد واقعات میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔صدارتی اور صوبائی کونسلوں کے انتخابات کے لیے ووٹنگ صبح 7 بجے شروع ہوئی جو چار بجے ختم ہونی تھی۔ تاہم الیکشن کمیشن نے خراب موسم اور انتخابی عمل میں لوگوں کی بھرپور شرکت یقینی بنانے کے لیے پولنگ کا وقت ایک گھنٹہ بڑھادیا۔ پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹروں کا رش رہا جن میں بڑی تعداد خواتین کی تھی۔ کئی پولنگ اسٹیشنوں پر بیلٹ پیپرز کم پڑ گئے۔ صدر حامد کر زائی نے کابل کے امانی ہائی اسکول اورتین اہم صدارتی امیدواروں زلمے رسول، عبداللہ عبداللہ اور اشرف غنی نے بھی مختلف مقامات پر ووٹ ڈالے۔انتخابات میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تقریبا 4 لاکھ سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے۔ تاہم بعض علاقوں میں تشدد کے واقعات بھی پیش آئے۔جنوبی شہر قلات میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے 2 پولیس اہلکار ہلاک اور دو زخمی ہوگئے۔صوبہ لوگر میں پولنگ اسٹیشن کے قریب بم پھٹنے سے 4 افراد زخمی ہوئے۔فریاب صوبے میں پولیس نے ایک ممکنہ خودکش حملہ آور کو گرفتار کرلیا جو پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے کی کوشش کررہا تھا۔طالبان دہشت گردوں نے انتخابات میں بڑے پیمانے پر دہشت گردی پھیلانے کا اعلان کیا تھا اور افغان عوام کو انتخابات میں شرکت سے روکنے کے لئے ہر ممکن کوشش کی اور پانچ ڈالر دینے کی لالچ بھی دی لیکن افغان عوام نے طالبان دہشت گردوں کی ہر کوشش کو ناکام بنا کر انتخابات میں بھر پور شرکت کی افغان عوام کی انتخابات میں وسیع پیمانے پر شرکت سے ظآہر ہوتا ہے کہ افغان عوام نے طالبان کو مسترد کردیا ہے۔
مہر نیوز/ 5 اپریل / 2014 ء :افغانستان کےصدارتی انتخابات میں ووٹنگ کاوقت ختم ہوگیا ہے، کئی صوبوں میں ووٹوں کی گنتی شروع ہوگئی ہے۔
News ID 1834814
آپ کا تبصرہ