مہر خبررساں ایجنسی نےامریکی ٹی وی چینل اے بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کی آٹھ سو ملین ڈالر کی فوجی امداد کو روک دیا ہے۔وائٹ ہاؤس کے چیف آف سٹاف بِل ڈیلی نے ٹیلیویژن چینل اے بی سی کے ایک ہفتہ وار پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے کچھ ایسے اقدامات کیے ہیں جنہوں نے امریکہ کو پاکستان کی کچھ امداد روکنے کا جواز فراہم کیا ہے، جس کے بعد وہ اس کی آٹھ سو ملین ڈالر کی فوجی امداد روک رہا ہے۔ اس سے قبل امریکی اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ نے اعلیٰ امریکی حکام کے حوالے سے بتایا تھا کہ فوجی امداد کی معطلی ہر سال پاکستان کو سکیورٹی کی مد میں دی جانے والی امداد کا ایک تہائی ہے۔
نیو یارک ٹائمز کے مطابق جو امداد متاثر ہوگی اس میں پاک افغان سرحد پر لگائی جانے والی پاکستانی فوج کے اخراجات کی مد میں 300 ملین ڈالر ہیں اور اس کے علاوہ تربیتی اور آلات کی مد میں بھی امداد شامل ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کو چاہیے کہ وہ امریکہ کی باقی مادہ امداد کو ٹھکرا دے اور اپنے اندر استقلال پیدا کرنے کی تلاش و کوشش کرے اور پاکستا ن کی مقدس سرزمین کو سی آئی اے کے ایجنٹوں کی آماجگاہ بننے کی اجازت نہ دے۔پاکستان کے سیاستدانوں، پاکستانی فوج اور پاکستانی عوام کو جان لینا چاہیے کہ امریکہ کے ساتھ ان کی دوستی کوئی پائدار اور مستحکم دوستی نہیں ہے۔ اور پاکستانی حکومت اور عوام کو امریکہ کے احکامات ماننے سے صاف اور صریح طور پر انکار کردینا چاہیے۔ پاکستان میں جاری دہشت گردی کے پیچھے امریکہ کا ہاتھ واضح طور پر نظر آتا ہے امریکہ پاکستان میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ