مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ یورپ کی سب سے بڑی اسلحہ کنٹریکٹر برطانوی کمپنی نے سعودی عرب کے شہزادےترکی بن نصیر کو دفاعی کنٹریکٹ بچانے کیلئے چوہتر ملین پونڈ کی بھاری رقم رشوت کے طور پرادا کی۔پیرس میں امریکی سفیر نے مارچ دو ہزار سات میں واشنگٹن کو مراسلہ بھیجا۔ مراسلے کے مطابق پیرس میں ایک پرائیوٹ میٹنگ کے دوران برطانیہ کی اینٹی فراڈ ایجنسی کے اس وقت کی ڈپٹی ڈائریکٹر ہیلن گارلک نے انکشاف کیا کہ ان کے پاس بائی سسٹم کی جانب سے سعودی شہزادے کو 74 ملین پونڈ رشوت دینے کے شواہد ہیں۔ رشوت دینے کا مقصد سعودی عرب کیساتھ لڑاکا طیاروں کی فروخت کا معاہدہ برقرار رکھنا تھا۔شہزادہ ترکی بن نصیر اس وقت سعودی رائل ایئر فورس ڈپٹی کمانڈر تھے۔ اس کے علاوہ بائی سسٹمز کی جانب سے ایک اور سینیئر سعودی عہدیدار اور بیرون ملک سعودی ایجنٹوں کو بھی بھاری رقم دینے کا انکشاف کیا گیا ہے۔ پیرس میں ہونیوالی ملاقات کے دوران یہ بات بھی سامنے آئی کہ اتنے بڑے گھپلے کے باوجود برطانوی حکومت سعودی عرب سے تعلقات خراب نہیں کرنا چاہتی جس کے باعث مزید تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔سعودی شہزادوں کی عیاشی اور مغرب نوازی سب پر عیاں ہے اور ایک دن انھیں عوام کے سامنے جواب دینا ہوگا۔
رشوت خور سعودی شہزادہ
برطانیہ کی اسلحہ ساز کمپنی نے سعودی عرب کو بھاری رشوت ادا کی
وکی لیکس کے مطابق یورپ کی سب سے بڑی اسلحہ کنٹریکٹر برطانوی کمپنی نے سعودی عرب کے شہزادےترکی بن نصیر کو دفاعی کنٹریکٹ بچانے کیلئے 74 ملین پونڈ کی بھاری رقم رشوت کے طور پرادا کی۔
News ID 1275010
آپ کا تبصرہ