مہر خبررساں ایجنسی نے سانا کے حوالے سے کہا کہ صدر بشار الاسد نے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں او آئی سی اور عرب لیگ سربراہان مملکت کانفرنس میں شرکت کی۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے صدر اسد نے کہا کہ میں فلسطینیوں کے حقوق، فلسطینی اور لبنانی عوام کے حوالے سے ہماری ذمہ داریوں اور غاصب صہیونیوں کے نازی ہونے کے بارے میں کچھ نہیں کہوں کا کیونکہ یہ سب روز روشن کی طرح سب پر عیاں ہیں اور دنیا والوں کے علم میں کچھ اضافہ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گذشتہ ایک سال سے صہیونی حکومت کے جرائم جاری ہیں۔ ہم نے گذشتہ سال ہی صہیونی مظالم کو روکنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔ آج ہم فلسطین اور لبنان میں شہداء اور زخمیوں کی تعداد دیکھ رہے ہیں۔ ہم صلح کی پیشکش کرتے ہیں لیکن اس کے جواب میں خون بہایا جاتا ہے۔ اس طرح حکمت عملی بدلنے کی ضرورت بڑھ جاتی ہے۔
صدر اسد نے کہا کہ فلسطینی عوام بنیادی حقوق سے بھی محروم ہیں۔ آج ہماری پہلی ترجیح فلسطینیوں کی نسل کشی اور قتل عام کو روکنا ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے اہداف کو مشخص کرنا ہوگا۔ ہمارا مقابلہ ایک استعماری حکومت سے ہے۔ ہمیں ایک قوم نہیں بلکہ وحشی آبادکاروں کا سامنا ہے۔ ہمارے پاس موجود وسائل ہماری کامیاب کی بنیاد ہیں۔ آج کے اجلاس کا بنیادی نکتہ یہی ہے۔ امید ہے کہ اس اجلاس میں درست فیصلے کیے جائیں گے۔