رہبر معظم انقلاب نے 13 آبان کی مناسبت سے ملک بھر کے اسکولوں کے طلباء کے وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور صہیونی حکومت کو معلوم ہونا چاہئے کہ ایران اور مقاومتی محاذ کے خلاف جو کچھ کررہے ہیں، اس کا یقینا دندان شکن جواب ملے گا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 13 آبان کی مناسبت سے ایران کے مختلف اسکولوں میں زیرتعلیم طلباء نے رہبر معظم انقلاب آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی۔

تہران کے حسینیہ امام خمینی میں ہونے والی ملاقات کے دوران رہبر معظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ استکبار کا مقابلہ کرنے کے لئے ہر لحاظ سے لازمی اقدامات انجام دیں گے۔ ہمارے متعلقہ حکام سیاسی، دفاعی اور فوجی لحاظ سے اپنی ذمہ داریاں انجام دینے میں مشغول ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بات صرف انتقام کی نہیں ہے بلکہ ایک منطقی حرکت ہے جو دین، اخلاق اور بین الاقوامی قوانین سے ہماہنگ ہو۔ مطمئن رہیں کہ ایرانی قوم اور حکام اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی اور سستی کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔

رہبر معظم نے کہا کہ امریکی جاسوسی اڈے کے بارے میں کسی کو کوئی شک و تردید نہیں ہے۔ امریکی سفارتخانہ صرف سفارتی سرگرمیوں کا مرکز نہیں تھا بلکہ انقلاب کے خلاف سازشوں کا اڈا اور امام خمینی کی جان لینے کے سازشوں کا گڑھ تھا۔

انہوں نے کہا کہ آج بین الاقوامی ظلم کا مقابلہ کرنے کا مسئلہ درپیش ہے۔ ایرانی قوم کے لئے اسلامی تعلیمات سے درس لیتے ہوئے ظلم سے مقابلہ ایک فریضہ بن چکا ہے۔ استکبار نے اس حوالے سے ایرانی قوم کی توہین کی ہے لہذا ایرانی قوم کی جنگ استکبار سے ہے اور آئندہ بھی جاری رہے گی۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کو اپنے کئے کی سزا مل کر رہے گی اور ایران اور مقاومت پر حملوں کا دندان شکن جواب ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ استکبار سے مقابلہ کرنے کے لئے ایرانی قوم کو علم، فکر، ٹیکنالوجی اور نقشہ راہ کی ضرورت ہے۔

انہوں نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جوان نسل اس حوالے سے اہم کارکردگی دکھاسکتی ہے۔ افکار کو مضبوط کریں۔ علمی ترقی کریں۔ فکر اور نقشہ راہ کے بغیر کسی کام کو درست انجام نہیں دیا جاسکتا ہے۔