مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ یورپی حکام طوفان الاقصی کے بعد غزہ کے خلاف صہیونی حکومت کی جارحیت کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ جب غزہ کے دلدل میں صہیونی حکومت پھنس گئی تو انسانی حقوق کے تحفظ کے لبادے میں جنگ بندی پر عمل کرنے کی اپیل کررہے ہیں۔
اس حوالے سے جرمنی کے چانسلر اولاف شولتز نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے تمام فریق اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں جنگ بندی کے حوالے سے منظور ہونے والی قرارداد پر عمل کریں۔
سوشل میڈیا پر ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ صدر جوبائیڈن نے قیدیوں کے تبادلے اور قیام امن کے لئے جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔ اس تجویز پر عمل کرنے سے مشرق وسطی میں قیام امن کا خواب پورا ہوسکتا ہے۔
شولتز نے صہیونی حکام کی جانب سے جنگ بندی کی کوششوں میں رخنہ ڈالنے کی طرف اشارہ کئے بغیر کہا کہ حماس سمیت تمام فریق صدر جوبائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز پر سنجیدگی سے عمل کریں۔