امریکہ اور کینیڈا میں صہیونی حکومت کے خلاف اور فلسطینیوں کے حق میں یونیورسٹی طلباء کے احتجاجی مظاہروں میں شدت آرہی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے امریکی ذرائع ابلاغ کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ میں جاری صہیونی مظالم کے خلاف امریکہ اور کینیڈا کے تعلیمی اداروں میں احتجاج کی شدت میں اضافہ ہورہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت میں واقع جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے طلباء نے یونیورسٹی کے اندر شدید مظاہرہ کیا ہے۔ طلباء کی جانب سے یونیورسٹی کے اندر احتجاجی کیمپ لگائے گئے ہیں۔ گذشتہ روز یونیورسٹی کے اعلی عہدیداروں نے کیمپ ہٹانے کے لئے الٹی میٹم دیا تھا تاکہ وقت گزرنے کے باوجود کیمپ ہٹایا نہیں جاسکا ہے۔

دوسری جانب کولمبیا یونیورسٹی کے منتظمین نے کہا ہے کہ اگر طلباء کے ساتھ مذاکرات کامیاب نہ رہے تو دوسرے آپشنز پر غور کیا جائے گا۔

شمالی امریکہ سے ذرائع نے کہا ہے کہ امریکہ اور کینیڈا کی 40 یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں طلباء فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔

مقامی ذرائع کے مطابق احتجاجی مظاہروں میں اب تک تقریبا 100 طلباء گرفتار ہوئے ہیں۔ گرفتار ہونے والوں میں سے بیشتر کا تعلق کیلی فورنیا یونیورسٹی اور ٹیکساس یونیورسٹی سے تعلق رکھتے ہیں۔

بعض ذرائع کے مطابق امریکی پولیس نے جارجیا میں یونیورسٹی کے دو اساتذہ کو بھی گرفتار کیا ہے جنہوں نے غزہ میں صہیونی جارحیت کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا تھا۔

دراین اثناء جارجیا کے پراسکیوٹر نے پولیس کو یونیورسٹی طلباء کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے ایکس پر ایک بیان میں کہا ہے کہ طلباء کی سیکورٹی کے لئے ہر ضروری اقدام کیا جائے گا۔

لیبلز