مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، ایرانی وزیرخارجہ کےسیاسی معاون علی باقری نے برکس وزرائے خارجہ کے معاونین کے اجلاس کے دوران مشرق وسطی کی صورتحال پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ خطے میں صہیونی جاحیت کی وجہ سے پیش آنے بحران سے نمٹنے میں اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں کا کردار نہایت اہم ہے۔
انہوں نے کہا کہ برکس ممالک کو غزہ میں صہیونی حکومت کے مظالم کو روکنے، فوری جنگ بندی اور امدادی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ خطے میں کشیدگی کے خاتمے کے لئے صہیونی جارحیت کا خاتمہ اور غزہ سے اسرائیلی فورسز کا انخلاء ضروری ہے۔
علی باقری نے غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر جنوبی افریقہ کی جانب سے عالمی عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمے کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ برکس کے دوسرے اعضاء کو بھی اس حوالے سے عالمی فورمز پر آواز بلند کرنا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فورسز نے گذشتہ چھے مہینوں کے دوران غزہ میں حملے کرکے 34 ہزار سے زائد بے گناہ فلسطینیوں کو شہید کردیا ہے جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ صہیونی حملوں کی وجہ سے غزہ کا 70 فیصد بنیادی انفراسٹرکچر تباہ ہوا ہے۔
باقری نے مزید کہا کہ اسلامی جمہوری ایران نے خطے اور عالمی سطح پر امن کی بحالی کے لئے اقوام متحدہ میں ایک تجویز دی ہے جس کے تحت فلسطین میں عمومی ریفرنڈم کا مشورہ دیا گیا تھا۔ یہ ریفرنڈم فلسطینیوں کی تقدیر کا فیصلہ کرسکتا ہے۔ صہیونی حکومت کی جارحیت سے فلسطین انسانی المیے کی طرف بڑھ رہا ہے۔