مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران چین اور روس کے نمائندوں نے غزہ میں صہیونی حکومت کے حملوں کو فوری طور پر ختم کرکے جنگ بندی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دونوں ممالک نے کہا ہے کہ سیکورٹی کونسل کی قرارداد کے باوجود اسرائیل غزہ میں بدترین جارحیت کررہا ہے۔سلامتی کونسل اسرائیل کو جنگ بندی پر مجبور کرے۔
روسی نمائندے نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل غزہ میں سویلین اور جنگجوؤں کے درمیان کوئی فرق نہیں کررہا ہے اسی طرح سکولوں ، ہسپتالوں اور مساجد سمیت عوامی مقامات کوبھی نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے انروا کی سرگرمیاں معطل ہونے کے بعد غزہ میں حالات نہایت خراب ہوچکے ہیں۔ اسرائیل طوفان الاقصی میں انروا کے اراکین کے ملوث ہونے کے بارے میں معقول ثبوت پیش نہیں کرسکا ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چینی نمائندے نے کہا کہ ہم غزہ میں جنگ بندی کے حوالے سے سلامتی کونسل کی قرارداد پر جلد عملدرامد چاہتے ہیں۔ غزہ میں امدادی سامان پہنچانے کے لئے سرحدی راستوں کو کھول دیا جائے۔
چینی نمائندے نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی حمایت کی جائے۔ اسرائیل کو بین الاقوامی قوانین کی رعایت کرنا چاہئے اور غزہ میں سویلین اور عوامی مقامات کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ختم کرنا چاہئے۔