مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ سید عبدالملک الحوثی نے کہا ہے کہ صہیونی اپنی جارحیت سے خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں کیونکہ فلسطینی مجاہدین ان کو اپنے ملک سے نکال باہر کریں گے۔
یمن اور خطے کی صورتحال کے بارے میں انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نسل کشی اور ظلم کے بل بوتے پر فلسطینی عوام کو غلام بنانے کا دور گزر گیا ہے۔ یہ نبرد اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہی ہے اگر حد سے بڑھوگے تو سنگین نتائج بھگتنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی فوج کو غزہ میں تاریخ شکست ہونے والی ہے جس سے امریکہ اور برطانیہ میں ناامیدی پھیل جائے گی۔ امریکہ اور اسرائیل امداد لینے کے لئے جمع ہونے والوں کو نشانہ بنانے مصروف ہیں۔ صہیونی بربریت کی وجہ سے فلسطینی بے گھر لوگ کسمپرسی کی زندگی اور موت کے درمیان میں ہیں۔ اسرائیل مجاہدین کے مقابلے میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے بے گناہ اور نہتے عوام کو نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ لبنان سے حزب اللہ کی کاروائیوں نے شمالی اسرائیل میں دشمن پر کاری ضرب لگائی ہے۔ ہم بھی غزہ کی حمایت میں فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں اب تک 63 کشتیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ صہیونی بندرگاہ ام الرشرش کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی افسران نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ انیسویں صدی کے بعد سب سےبڑی حقارت کا سامنا کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یمنی حملے بند ہونے کا واحد راہ حل غزہ پر جارحیت کا خاتمہ ہے۔ امریکہ اور برطانیہ ہماری مسلح افواج کے مقابلے میں مخمصے کا شکار ہیں۔ ہمارے لاکھوں جنگجووں کا مقابلہ کرنے کی ان میں سکت نہیں ہے۔