مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ رئیسی نے الجزائر کے ہم منصب عبدالمجید تبون کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کیا۔
پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے میزبان ملک کے صدر کو گیس پیدا کرنے والے ممالک کا کامیاب اجلاس منعقد کرنے پر مبارک باد دی اور کہا کہ ایران اور الجزائر کے درمیان تاریخی اور مذہبی تعلقات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الجزائر نے اپنی تاریخ میں استعمار کے خلاف طویل جدوجہد کی ہے۔ اس جنگ میں شہید ہونے والے الجزائر کے شہداء کو سلام پیش کرتے ہیں۔
انہوں نے فلسطین کے حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں اس وقت صہیونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام اور نسل کشی ہورہی ہے۔ امریکہ کی حمایت کے تحت صہیونی حکام کے مظالم سے دنیا حیران ہے۔ فلسطینی مرد و خواتین نے دشمن کے سامنے جرائت اور بہادری کی مثال قائم کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم کے باوجود بعض اسلامی ممالک صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات ختم کرنے پر راضی نہیں ہیں۔ قابض حکومت کے ساتھ سیاسی اور سفارتی تعلقات منقطع کرنے سے فلسطینیوں کے خلاف مظالم میں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مظلوم عوام کی حمایت ایران کی پالیسی کا حصہ ہے۔ فلسطین کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے وہاں کے عوام کے درمیان عمومی ریفرنڈم کا انعقاد ہے۔