مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ نے جنیوا میں عالمی پناہ گزین فورم کے اجلاس میں شرکت کے دوران اپنے سعودی عرب ہم منصب وزیر خارجہ فیصل بن فرحان سے ملاقات کی۔
انہوں نے ایران کے صدر رئیسی اور سعودی عرب کے ولی عہد کے درمیان اچھی ملاقات کا ذکر کرتے ہوئے فلسطین کے حوالے سے ریاض میں اسلامی اور عرب رہنماؤں کے اجلاس کی میزبانی پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔
عبداللہیان نے ایران اور سعودی عرب کو خطے کے دو انتہائی اہم اور موئثر ممالک قرار دیتے ہوئے سیاسی تعلقات میں پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرنے کے ساتھ دونوں کے درمیان اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے غزہ اور مغربی کنارے میں فلسطینی شہریوں کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگی جرائم کے تسلسل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے دونوں ممالک کے ساتھ خطے کے اسلامی ممالک کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر تاکید کرنے کے ساتھ صیہونی اور امریکی حکومت پر فوری جنگ بندی کے لئے سخت دباؤ ڈالنے اور فلسطینی عوام کے لیے فوری انسانی امداد بھیجنے پر بھی زور دیا۔
سعودی وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے بھی ملاقات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے تعلقات درست سمت پر گامزن ہیں اور ہم دو طرفہ تعلقات میں مثبت رجحان دیکھ رہے ہیں اور دوطرفہ تعلقات میں ترقی کا خیرمقدم کرتے ہیں۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیاسی تعلقات کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خوش قسمتی سے دیگر شعبوں میں رابطے اور مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے اور اقتصادی وزراء نے بھی اپنی بات چیت اور رابطے شروع کر دیے ہیں اور سعودی عرب اس عمل کا خیر مقدم کرتا ہے۔
سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے اسلامی اور عرب ممالک کے سربراہی اجلاس میں جناب رئیسی کی موجودگی اور ریاض میں سعودی عرب کے ولی عہد اور صدر رئیسی کے درمیان ہونے والی مثبت ملاقات پر اپنے اطمینان کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کی حمایت اور جنگ بندی کے فوری قیام اور فوری انسانی امداد بھیجنے کے حوالے سے ہمارا نقطہ نظر مشترکہ ہے اور ہم اس سلسلے میں اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔