مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران آیت اللہ سید احمد خاتمی نے نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کی تحریک عالمی استبداد مخصوصا امریکہ سے مقابلے سے پیوستہ ہے۔ دنیا میں سب سے پہلے امریکہ مردہ باد کا نعرہ یونیورسٹی سے بلند ہوا۔
طلباء کی تحریک نے اس وقت دین کی حمایت کی جب دین کو سب سے زیادہ اس کی ضرورت تھی۔
انہوں نے طلباء کے دن کی مناسبت سے کہا کہ طلباء کو اپنا یہ مقام محفوظ رکھنا چاہئے۔ طاغوت کے دور میں دین اور دینداری بہت سخت تھی لیکن طلباء نے سختیوں کے باوجود دین کی حمایت میں قیام کیا۔
آیت اللہ خاتمی نے فلسطین کے حالات کے بارے میں کہا کہ غزہ میں صہیونیوں کے جرائم اور مظالم کو دیکھ دل خون کے آنسو روتا ہے۔ امام خمینی نے فرمایا تھا کہ ہم دنیا تک اپنا انقلاب پہنچادیں گے۔
رہبر معظم نے فرمایا ہے کہ اسرائیل کو خطے کے نقشے سے مٹ جانا چاہئے۔ فلسطین کی زمین وہاں کے حقیقی باشندوں کی ہے لہذا ان کو اپنے تقدیر کا فیصلہ کرنے دینا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل گذشتہ 75 سالوں سے فلسطینیوں پر مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ آج دنیا کو صہیونی حکومت کی حقیقت معلوم ہوگئی ہے۔
اسرائیل کے قیام میں مرکزی کردار ادا کرنے والے برطانیہ میں بھی ہزاروں افراد اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگارہے ہیں۔
امام جمعہ نے مزید کہا کہ ایک وقت تھا جب امریکی وزیرخارجہ نئے مشرق وسطی کی بات کرتا تھا لیکن آج جس مشرق وسطی کی بنیاد رکھی جارہی ہے اس میں مقاومت اہم کردار ادا کررہی ہے۔
یمنی فوج نے باب المندب پر قبضہ کررکھا ہے۔ عراق میں حشدالشعبی امریکی فوجی اڈوں کو ہدف بنارہی ہے۔ حزب اللہ مسلسل صہیونی ٹھکانوں کو نشانہ بنارہی ہے۔ یہ نئے مشرق وسطی کی تشکیل کی علامت ہے۔