مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 7 اکتوبر کو حماس کی جانب سے الاقصی طوفان آپریشن کے نام سے صہیونی علاقوں پر حملے کے بعد غزہ کی پٹی میں صہیونی حکومت کے جارحانہ حملے جاری ہیں۔
طوفان الاقصی کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں نے 1400 سے زائد افراد کو ہلاک کرنے کے ساتھ 200 سے زائد صہیونیوں کو جنگی قیدی بنایا ہے۔
صہیونی فورسز کے حملوں کی وجہ سے غزہ کی پٹی میں ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق حملوں میں کم از کم 10,022 فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں سے 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں۔
کچھ دن پہلے حماس کی ذیلی شاخ القسام بریگیڈ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہم 12 غیر ملکی قیدیوں کو رہا کرنے والے تھے، لیکن اسرائیلی حکومت نے اس میں رکاوٹ ڈالی۔
غزہ پر صیہونی جارحیت کے نتیجے میں عام شہریوں کے علاوہ صحافی بھی متاثر ہوئے ہیں۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق المنار چینل نے کہا ہے کہ وفا نیوز ایجنسی کے نمائندے محمد ابوحسیرہ اپنے اہل خانہ سمیت غزہ شہر کے مغرب میں اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے۔
فلسطینی ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ اسرائیلی جارحیت کے آغاز سے اب تک جاں بحق ہونے والے صحافیوں کی تعداد 48 ہو گئی ہے۔