مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے کہا ہے کہ مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والوں نے برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں فلسطینیوں کے حق میں احتجاج کیا ہے۔ لوگوں نے احتجاجی ریلی نکال کر غزہ کے نہتے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کی مذمت کی اور بمباری بند کرنے اور غزہ کا محاصرہ ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔
دوسری جانب اسکاٹ لینڈ کے 6 عہدیداروں نے برطانوی پارٹی قیادت کی فلسطین مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے برٹش لیبر پارٹی سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
غزہ کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے لندن کی سڑکوں پر ریلی کے شرکاء نے فلسطین کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے۔ فلسطینی پرچم لہراتے ہوئے شرکاء نے غزہ میں صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کی شدید مذمت کی اور مغربی حکومتوں بالخصوص برطانیہ کی جانب سے تل ابیب حکومت کی مکمل حمایت کے خلاف اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں جس کا اہتمام برطانوی مسلم ایسوسی ایشن اور فلسطین یکجہتی موومنٹ سمیت درجنوں فلسطینی حامی گروپوں نے کیا تھا، فلسطین کی مکمل آزادی اور اس سرزمین میں نسل پرستی کے نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔
یاد رہے کہ برطانوی دارالحکومت میں گزشتہ 2 ہفتوں میں یہ چوتھا احتجاجی مظاہرہ ہے۔ آج کے مظاہرے میں لاکھوں برطانوی مزدوروں کی نمائندگی کرنے والی مزدور تنظیموں کے رہنماؤں اور ملک کے متعدد ارکان پارلیمنٹ فلسطینی عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے موجود تھے۔
دراین اثناء انگریزی ویب سائٹ دی نیشنل نے کہا کیا کہ برطانوی لیبر پارٹی کی قیادت کی طرف سے غزہ کی پٹی کے خلاف صیہونی حکومت کی جارحیت کی کوریج پر پابندی کے حکم نامے کے اجراء کے بعد لیبر پارٹی کے 6 ارکان نے گلاسگو میں احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔