حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ نے کہا ہے کہ مغربی ممالک فلسطینی قوم کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم میں شریک ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے خبر دی ہے کہ حزب اللہ کی انتظامی کونسل کے سربراہ سید "ہاشم صفی الدین" نے زور دے کر کہا: "ہمیں مزاحمت پر ہمیشہ فخر ہے اور ہم اس کے سائے میں غاصب دشمن سے لڑتے آرہے ہیں اور اپنی سرزمین، وطن اور مقدسات کا دفاع کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ مزاحمت در اصل صیہونیوں کے ناجائز قبضے کا ردعمل ہے اور یہ ہمیشہ آزادی کی سمت بڑھی ہے۔" دشمن ہماری سرزمین پر قابض ہے اور ہمیں دھمکیاں دے رہا ہے۔ صیہونی اب بھی 2006 کی شکست کا بدلہ لینے کے درپے ہیں۔

صفی الدین نے مزید کہا کہ آج ہماری جدوجہد ایک جائز مقصد اور علاقوں کے دفاع کے لیے ہے۔ آج غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کا تعلق صرف اس جغرافیائی علاقے یعنی غزہ اور فلسطین سے نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب مغرب نے صیہونی رجیم کو خطرے میں دیکھا تو اس کی مدد کے لیے مداخلت کی۔ مغربی حکمرانوں کی انتقامی سوچ نے انہیں تمام اقوام کی نسل کشی پر ابھارا ہے۔

حزب اللہ کی ایگزیکٹیو کونسل کے سربراہ نے تاکید کی: فلسطینی قوم کے خلاف اسرائیلی قبضے اور قتل و غارت گری میں مغربی حکمران شریک ہیں۔

ہاشم صفی الدین نے مزید کہا کہ ہم اپنے میزائلوں اور ہتھیاروں سے لیس ہو کر پوری طاقت کے ساتھ محاذ پر موجود رہیں گے۔

قبل ازیں نیویارک ٹائمز نے امریکی اور اسرائیلی حکام کے حوالے سے کہا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اور ان کے اعلیٰ مشیروں نے اسرائیلی حکام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لبنان کی طاقتور مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے خلاف کسی بھی حملے سے گریز کریں۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق امریکی حکام کو تشویش ہے کہ صیہونی حکومت کی کابینہ کے بعض جنگ طلب ارکان  حزب اللہ اور حماس کے ساتھ بیک وقت لڑنا چاہتے ہیں۔ تاہم امریکی حکام نے صہیونی حکام کو حماس کے ساتھ جنوبی محاذ اور شمالی محاذ پر حزب اللہ جیسے طاقتور مزاحمتی گروہ کے ساتھ بیک وقت جنگ کے نتائج کو سنگین قرار دیتے ہوئے مشکلات کی نشاندہی کی ہے۔

لیبلز