مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ صوبہ دیالہ میں عراقی سنی علماء کی یونین کے سربراہ "جبار المعموری" نے المعلومہ نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام نے امریکہ کے خطرناک حرکات کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
امریکہ "الہول" کیمپ میں داعش کے پیادہ دہشت گرد فوجیوں کی نئی نسل کو فکری طور پر متحرک اور فوجی تربیت دے رہا ہے۔
جبار الماموری نے شام میں الہول کیمپ کو داعش کے دہشت گردوں کی چوتھی نسل کو منظم اور تربیت دینے میں واشنگٹن کا ایک خطرناک منصوبہ قرار دیتے ہوئے مزید کہا: "میں نے شام میں الہول کیمپ کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے کہ عراق کی سلامتی کے خلاف امریکی نگرانی میں دہشت گردانہ سوچ پیدا کر رہے ہیں۔ دیالہ کے سنی علماء کے سربراہ نے اس بات پر زور دیا کہ الہول کیمپ اسامہ بن لادن جیسے مشہور دہشت گردوں سے لے کر الزرقاوی اور البغدادی جیسے دہشت گردوں کو دفن کرنے تک بنیاد پرست سوچ کی میراث کو فروغ دینے کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن گیا ہے۔
المعموری نے بتایا کہ الہول کیمپ میں داعش کے رہنماؤں کی 300 سے 400 سے زیادہ بیوائیں رہتی ہیں۔ وہ کمانڈر جو عراق، شام اور دیگر مقامات پر مارے گئے۔ لیکن اب ان کی بیوائیں بچوں اور بچیوں کی برین واشنگ اور انتہا پسندانہ خیالات کو فروغ دے کر انہیں موت اور قتل کے کلچر سے متعارف کراتی ہیں۔ المعموری نے عراقی سیاستدانوں کو خبردار کیا کہ شام کے الہول کیمپ میں 25 سال سے کم عمر کے 14 سے سے 15 سے زائد افراد موجود ہیں اور امریکی انٹیلی جنس کے آلہ کار اس کی اتحادی تنظیموں کے گروپس اس کیمپ میں رہنے والے لوگوں میں منظم طریقے سے خطرناک دہشت گردانہ خیالات کو ہوا دے رہے ہیں۔
اہلسنت دیالہ کے عالم نے تاکید کی: الہول کیمپ میں جو کچھ ہو رہا ہے اس سے داعش کے شدت پسند نظریے میں چوتھی نسل کی تعلیم ہے اور اس نظریے کو فروغ دینے اور منظم کرنے میں امریکہ کا ہاتھ صاف ظاہر ہے۔
واضح رہے کہ الہول کیمپ کہ جس میں داعش کے دہشت گرد گروہ کے ارکان اور خاندانوں کی ایک بڑی آبادی موجود ہے، شام کے شمال مشرق میں اور عراق کی سرحد سے 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس کیمپ کی انتظامیہ امریکی فوج سے وابستہ ’سیرین ڈیموکریٹک فورسز‘ (SDF ملیشیا) کے نام سے مشہور مسلح گروپ کے ذریعے چلائی جاتی ہے۔
الہول کیمپ ایک امریکی منصوبہ ہے جو برسوں پہلے عراق کی سرحدوں کے قریب شامی سرزمین میں امریکہ اور اس کے علاقائی اتحادیوں کے منصوبے کے تحت قائم کیا گیا تھا جس کا مقصد داعش سمیت مختلف دہشت گرد تنظیموں کے خاندانوں کو اکٹھا کرنا اور آباد کرنا تھا۔