ایرانی وزیر خارجہ نے نجی ٹی وی چینل سے گفتگو میں صدر رئیسی کے لاطینی امریکہ کے دورے کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ وینزویلا کے ساتھ 26 مفاہمتی دستاویزات پر دستخط کئے جا چکے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ایک ٹیلیویژن کو انٹرویو میں آیت اللہ رئیسی کے لاطینی امریکہ کے دورے کی کامیابیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ 13ویں حکومت کی توجہ متوازن خارجہ پالیسی اور اقتصادی سفارت کاری کی ترجیح پر مرکوز ہے، لہٰذا اس فریم ورک میں، وینزویلا میں صدر مملکت اور ان کے ہمراہ وزراء کے درمیان مذاکرات اور ملاقاتوں میں 26 دستاویزات پر دستخط کئے گئے اور یہ دستاویزات اقتصادی، تجارتی، تکنیکی اور سائنسی موضوعات پر مشتمل تھیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی طور پر وینزویلا لاطینی امریکہ اور کیریبین میں ایران کی کاروباری سرگرمیوں کا حصہ ہے۔ ہم 600 ملین لوگوں کی آبادی پر مشتمل ایک اہم مرکز کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ لاطینی امریکہ اور لاطینی امریکہ کے ہمارے دوست ممالک، اسلامی جمہوریہ ایران کے توسط سے مغربی ایشیاء کی بڑی منڈیوں سے مضبوط رابطہ برقرار کرتے ہیں۔

امیرعبداللہیان نے مزید کہا کہ ہم آج وینزویلا کے تعلق سے، دونوں ممالک کے درمیان 20 سالہ جامع تعاون کے معاہدے کے سائے میں ایک متوازن تعاون کے بارے میں بات کر سکتے ہیں، یعنی اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون۔

انہوں نے کہا کہ وینزویلا توانائی کے شعبے میں اوپیک کے بانیوں میں سے ہے اور لاطینی امریکی کے تیل اور گیس کے اہم ذخائر سے مالا مال ممالک میں سے ایک ملک ہے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ نکاراگوا میں، صدر مملکت کے دورے کے دوران، سائنس اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون پر توجہ مرکوز کرنے والی متعدد دستاویزات کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو وسعت دینے کے ایک معاہدے پر دستخط کئے گئے۔

انہوں نے ایرانی صدر اور ان کے ہمراہ وزراء کے دورۂ کیوبا پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کیوبا میں صدر مملکت اور ان کے ہمراہ وفد ویکسین کے مشترکہ منصوبے کا دورہ کریں گے جو پاسچر انسٹیٹیوٹ اور کیوبا کے درمیان برسوں سے جاری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ لاطینی امریکہ اب بھی ایک اہم مارکیٹ اور ایران کیلئے ایک بہت اہم صلاحیت ہے، لہٰذا میں امید کرتا ہوں کہ صدر مملکت کے دورے کی کامیابیوں سے ان تینوں ممالک کے لوگوں کے ساتھ ایرانی قوم کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

لیبلز