مہر خبررساں ایجنسی نے اسپوتنک نیوز ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ روس کی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری نے منسک میں بیلاروس کے صدر کے ساتھ اجتماعی سلامتی معاہدے کی تنظیم کے فریم ورک میں سیکورٹی امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ یوکرائن اور روس کے درمیان امن کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کے بعد نکلائی پیٹروشیف نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرائن روس کے ساتھ صلح و آشتی کیلئے تیار تھا اور اپنی تجاویز پیش کی تھیں، روس نے نیز ان تجاویز کو اصولی طور پر منظور کر لیا تھا، لیکن کیف امریکہ کے مسلسل دباؤ کی وجہ سے اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹ گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرائن کے تنازعے کو جاری رکھنے کے خواہشمند ممالک میں امریکہ اور برطانیہ پہلی صف میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ پیٹروشیف کے یہ بیانات ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ ماسکو کو ابھی تک اسٹریٹجک استحکام پر مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے واشنگٹن سے کوئی نیا پیغام موصول نہیں ہوا ہے۔
روس کی سلامتی کونسل کے سربراہ نے کہا کہ سٹریٹجک استحکام کے حوالے سے امریکہ کے ساتھ کوئی بھی بات چیت "نیو اسٹارٹ" معاہدے کے مسائل تک محدود نہیں ہونی چاہیئے۔