مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ناجائز ریاست اسرائیل نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کے سربراہان کو ایک خط کے ذریعے فلسطین کے سرحدی علاقوں میں حزب اللہ لبنان کی حالیہ جنگی مشقوں پر شکایت کی ہے۔
آج بروز جمعہ غاصب صہیونی حکومت نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل "انٹونیو گوترش" اور سلامتی کونسل کے نام الگ الگ خط لکھ کر حزب الله لبنان کی حالیہ جنگی مشقوں پر شکایت کی ہے۔
واضح رہے کہ قابض ریاست اسرائیل سے لبنان کی آزادی کی 23ویں سالگرہ کے موقع پر 21 مئی کو حزب اللہ لبنان نے اپنی جنگی طاقت کا مظاہرہ کیا تھا۔
حزب اللہ لبنان کے اقدام کا مقصد اپنی سرزمین کے دفاع کے عزم کا اعادہ کرنا تھا۔
یاد رہے کہ حزب اللہ لبنان نے اس جنگی نمائش میں قابض صہیونیوں کی غیر قانونی طور پر وجود میں آنے والی بستیوں میں غاصبوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے اور صہیونی بستیوں پر ڈرون حملے کا خاکہ پیش کیا گیا تھا اور جنگی گاڑیوں، گولیوں، میزائل اور ڈیفنس سسٹم کا بھرپور استعمال کیا گیا تھا۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حزب الله لبنان کے اس دلیرانہ اقدام کے بعد، آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قابض اسرائیلی سفیر نے شکایت جمع کروائی ہے۔
اسرائیلی ناجائز ریاست کے سفیر نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطین کی سرحد پر حزب اللہ لبنان کی حالیہ مشقیں سلامتی کونسل کی قرادادوں 1701 اور 1559 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
قابض صہیونی سفیر نے حزب اللہ لبنان کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے بیروت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین میں ہونے والے ایسے واقعات کو کنٹرول کرے اور حزب اللہ کو اسرائیل کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی کی اجازت نہ دے۔ اس کے علاوہ قابض اسرائیلی سفیر نے لبنانی حکومت سے اقوام متحدہ کی قراردادوں 1701 اور 1559 کی پاسداری کا مطالبہ کیا نیز انہوں نے سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کیا کہ خطے کی سلامتی کیلئے خطرہ ایران و حزب اللہ لبنان کے ان اقدامات کی مذمت کرے۔