ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کی رائے عامہ سویڈن حکومت سے ایسے اسلام دشمن اقدامات دہرائے جانے کا سدباب کرنے کی توقع رکھتی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے سویڈن میں قرآن کریم کی بے حرمتی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے ہفتہ 21 جنوری 2023ء کی شام یورپی ممالک میں قرآن کریم کی بے حرمتی کے تسلسل کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ بعض یورپی ممالک نے ماضی کی طرح آزادی اظہار جیسے بیہودہ بہانے سے شدت پسند افراد کو اسلامی مقدسات کی توہین اور بے حرمتی کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور انسانی حقوق کے بظاہر خوبصورت نعروں کے ذریعے اپنے ملک میں اسلام دشمنی اور اسلاموفوبیا کا بیج بو رہے ہیں۔

یاد رہے سویڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم میں ترکی کے سفارتخانے کے سامنے بعض انتہاپسند عناصر نے قرآن کریم کو آگ لگا دی۔ اس واقعے پر ترکی نے بھی شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔

سویڈن پولیس کے ترجمان نے بھی اسلام دشمنی پر مبنی بیان دیتے ہوئے کہا کہ اس نے ڈنمارک کے دائیں بازو کے انتہاپسند رہنما اسٹرام کورس کو ترکی کے سفارتخانے کے سامنے قرآن کریم کو نذر آتش کرنے کی اجازت دی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اس بات پر زور دیا کہ ایسے اقدامات کا آزادی اظہار اور آزادی عقیدہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اسلامی دنیا کی رائے عامہ سویڈن کی حکومت سے توقع رکھتی ہے کہ وہ اس قسم کے اسلام دشمنی پر اقدامات دہرائے جانے سے روکے اور مسببین کو قرار واقعی سزا دے۔

اسی طرح ترکی نے انقرہ میں سویڈن کے سفیر کو وزارت خارجہ طلب کر کے اپنا احتجاج بھی ریکارڈ کروایا ہے۔ ترک حکام نے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ ترکی کے وزیر دفاع حلوصی آکار نے 27 جنوری کو سویڈن کے وزیر دفاع کا دورہ ترکی بھی کینسل کرنے کا اعلان کیا ہے۔