اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب نے کہا کہ ایران دہشت گردی کی روک تھام اور اس کے خلاف جنگ میں مصروف دیگر ملکوں، خاص طور پر پاکستان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر اور مستقل مندوب امیر سعید ایروانی نے ان خیالات کا اظہار پاکستان میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر دہشت گرد حملے کی 8ویں برسی کے موقع پر کیا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں پڑوسی ملک ایران اور پاکستان کے دکھ اور خوشی، چیلنجز اور مواقع ہمیشہ مشترک رہے ہیں اور دونوں دہشت گردی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایران ان اولین ممالک میں سے ایک شمار ہوتا ہے جس نے پاکستان میں آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) پشاور پر حملے کی مذمت کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایران ابھی تک اے پی ایس حملے کے متاثرین، عوام اور حکومت پاکستان کے ساتھ جو ابھی تک اس حملے کے نتائج بھگت رہے ہیں، اپنی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔

ایروانی نے ایران کو دہشت گردی کا شکار ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں ان کے ملک میں 17000 افراد شہید ہو چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایران کا اصولی موقف دہشت گردی کو چاہے وہ کسی بھی شکل اور انداز میں ہو، قابل مذمت سمجھنا ہے۔

شیراز میں شاہ چراغ ﴿ع﴾ کے روضے میں دہشت گرد حملے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حملے میں 14 افراد ہلاک ہوئے اور داعش نے اس کی ذمہ داری قبول کی۔

انہوں نے تاکید کی کہ ایران تمام ملکوں بشمول جنوبی اور مغربی ایشیا بالخصوص پاکستان کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف تعاون اور ہم آہنگی جاری رکھے گا۔