مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے حالیہ فسادات کے دوران شہید ہونے والے امن کے محافظ اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے منعقد کی گئی تقریب میں شرکت کی اور شہدا کے اہل خانہ سے خطاب کیا۔
آیت اللہ رئیسی نے کہا کہ ایران کے دشمن آٹھ سالہ مسلط کردہ جنگ ﴿دفاع مقدس﴾ میں اور گزشتہ چالیس سال کے دوران اپنی تمام سازشوں میں ناکام رہا ہے۔ انہوں نے ملک میں مغرب کے حمایت یافتہ حالیہ فسادات کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا کہ اس مرتبہ دشمن ایک ہائبرڈ جنگ اور ایک نئی سازش کا سہارا لے کر ہماری اقدار، اسلامی انقلاب اور عوام پر حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا لیکن قوم کے فرزند اس حملے کے خلاف ڈٹ گئے۔
انہوں نے کہا کہ دشمن نے حالیہ فسادات کے دوران عوام اور انقلاب کو داعش کی طرز پر نشانہ بنایا اور انقلاب اور ہماری اقدار سے دشمنی، عناد، بغض اور بربریت کی انتہا کردی۔
ایرانی صدر نے امن کے محافظ شہدا کے اہل خانہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آج ایرانی شہر اپنی سلامتی اور حفاظت کے لیے ان نوجوانوں کے خون کے مرہون منت ہیں جو بلوائیوں اور فسادیوں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان بہادر اہلکاروں اور عوامی تحفظ کے محافظوں کا نقصان ہم سب پر گراں ہے لیکن دشمنوں کی مایوسی ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دشمن دہشت گردی کی حمایت بھی کرتے ہیں اور ایرانی عوام کی حمایت کے بھی دعویدار ہیں، جو ان کے دوہرے رویے کو ظاہر کرتا ہے۔ آج ایرانی قوم کے دشمن ہمارے عوام کے لیے "زندگی" کا نعرہ لگا رہے ہیں لیکن دوسری طرف ان کے مسلح آلہ کار شاہ چراغ میں 10 سالہ بچے اور اس کے والدین کو قتل کر رہے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ وہ لوگ افغانستان میں جمہوریت کے دعویدار بن کی داخل ہوئے لیکن اس ملک پر چڑھائی کا نتیجہ 35 ہزار معذور بچوں کی صورت میں نکلا اور انہوں نے تمام گھر اور شہر تباہ کر دیے اور اب یہ دعویٰ بھی کر رہے ہیں کہ ہم زندگی دیتے ہیں! انہوں نے دنیا میں کن لوگوں کو زندگی ہے جو ایسا دعویٰ کر رہے ہیں؟
امن کے محافظوں اور شہید اہلکاروں کے اہل خانہ کی درخواست کے جواب میں صدر رئیسی نے کہا کہ پورے عزم کے ساتھ متعلقہ اداروں کے ذریعے بلوائیوں اور فسادیوں کو ڈھونڈ کر سخت سزا دلوائی جائے گی۔